وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

امریکا کے نئے آرمی چیف جنرل جارج کو سینیٹ سے توثیق نہ مل سکی

امریکا کے فوجی سربراہ جنرل رینڈی جارج کو سینیٹ کی توثیق حاصل نہیں ہوسکی، قائم مقام آرمی چیف کے طور پر فرائض نبھائیں گے۔

امریکی آرمی کے چیف آف اسٹاف جنرل جیمز مک کونویل آج اپنی مدت ملازمت مکمل کرکے ریٹائر ہوگئے ہیں۔

امریکا کی آرمی مسلح افواج کی دوسری برانچ بن گئی ہے جس کا سربراہ سینیٹ سے توثیق شدہ نہیں ہے۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ یہ امریکی فوج کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ اس کی دو برانچز؛ آرمی اور میرین کور کے سربراہان کی توثیق نہیں کی گئی ہے۔

ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر ٹامی ٹوبرویل نے سیکڑوں عسکری نامزدگیاں روک رکھی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پینٹاگون سرکاری فنڈز کا درست استعمال نہیں کر رہا۔

جنرل رینڈی جارج کو محکمہ دفاع کی طرف سے آرمی کا نیا چیف آف اسٹاف نامزد کیا جاچکا ہے لیکن سینیٹ سے توثیق نہ ہونے کی وجہ سے وہ قائم مقام چیف آف اسٹاف کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔

اسی طرح میرین کور کی تاریخ میں بھی یہ پہلا موقع ہے کہ جولائی سے اس کے سربراہ کو سینیٹ سے توثیق نہیں ملی ہے۔

You might also like