چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

میلہ 6 ستمبر


موبائل نے پچھلی دو دہائیوں میں دنیا کی آدھی صنعت ، ٹی وی، ڈش، کیمرے، اخبارات، کوڈک، فیوجی، پوسٹ آفس، ٹیلی فون، منی آرڈر، چیک بک، کتابیں، ٹائپ رائٹر، فیکس، گھڑیاں ، سب کو نگل لیا ہے- ثقافت بھی ایسے تیزی سے تبدیل ہوئی ہے جیسے مخالف سیاسی ورکر کی باتیں سُن کر چہرے کا رنگ تبدیل ہوتا ہے- معاشرتی طوفان اب تیزی سے ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے چُکاہے- پرانے وقتوں میں میلے سجا کرتے تھے اب ٹویٹر ٹرینڈ بنتے ہیں-
دنیا کا سب سے بڑا رنگا رنگ میلا برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ہوتا ہے- پوری دنیا سے لاکھوں لوگ اس میں شرکت کے لئے آتے ہیں-
دنیا کا دوسرا بڑا 18 روزہ میلہ جرمنی کے شہر میونخ میں Oktoberfest کے نام سے ہوتا ہے-
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے میلے کا شمار دنیا بھر میں مویشیوں کے سب سے بڑا میلے کے طور پر کیا جاتا ہے ۔یہ میلہ تین ہفتوں تک جاری رہتا ہے۔
امریکہ میں ۳۱ اکتوبر کو ایک تہوار منایا جاتا ہے Halloween. سب لوگ اپنے چہرے پر مختلف قسم کے پر ندوں چرندوں کیشکل کے ماسک اور رنگ برنگے کپڑے پہن کر باھر نکلآتے ہیں- سپین کے شہر ولینشیا میں ایک دوسرے کو ٹماٹر مارنے کا مقابلہ ھوتا ہے- ہولی کے تہوار میں رنگ پھینکتے ہیں – بسنت ، پنگوں کو اُڑانے کا تہوار ہے- جرمنی میں راک ایم رنگ میوزک ایک سالانہ تہوار ہے-
اگر آپ نے افراتفری اور رش کا لطف لینا ہے تو نیو یارک ضرور جایئں- نیویارک کی روزمرّہ کی زندگی ہی میلا ہے-
ستمبر ۱۹۶۵ میں چونڈہ میں لڑی جانے والی ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ میں بھارتی شکست، قصبہ چونڈہ کے لئے سر کا تاج ہے – جنگ کی جزئیات اور تاریخ تو وثیق الرحمان نے کھوج رکھی ہے- میں صرف میلے کا ہلکا سا ذکر کروں کا- میلہ 6 ستمبر پورے علاقے کا ایک بہت بڑا سالانہ ثقافتی تہوار ہوا کرتا تھا- چوک شہیداں سے ریلوے پھاٹک تک رونق کا الگ ہی روپ ہوتا تھا-اب نہ جگہ بچی ہے نہ میلے کی تڑپ – ۶ / ۷ ستمبر کی رات اس میلے کی رونق دیکھنے ہزاروں لوگ ارد گرد کے علاقوں سے چونڈہ پہنچ جاتے تھے- اس میلے کی رونق کی نقشہ نگاری بہت مشکل ہے- لکی ایرانی سرکس، مداری، بالی جٹی کا تھیٹر، کبڈی ، کچی ٹاکی ، جلیباں ، بلکل لا س ویگاس والی رونق کی طرح لیکن تھوڑی سستی تھی- کچی ٹاکی شاید نوجوان نسل کے لئے نیا لفظ ہو-بس اسے دیہاتی Cinepax کہ لیں – کھلے آسمان کے نیچے ، پروجیکٹر سے فلم چلاتے تھے- فلم کے ڈائیلاگ اور تماشائیوں کی سیٹیاں آپ گھر بیٹھے بھی سن سکتے تھے-
میلہ، سال بھر ہل چلاتے کسانوں کے لئے جشن کی رات تھی-قصبے کے نوجوانوں کے لئے جلیبیاں نہیں ورائٹی شو مرکز نگاہ ہوتا تھا -ورائٹی شو کی جزیات کی تفصیات قلمبند کرنے کے لئے سعادت حسن منٹو جیسے بڑے ادیب کے قلم کی ضرورت ہےجو کہ اب ناپید ہے- نوجوان طبقہ میلہ شروع ہونے سے ایک ھفتہ قبل ہی ورائٹی شو کے سازو سامان والے ٹرک کے پہنچنے کا انتظار شروع کر دیتا – پھر ورائٹی شو پر پابندی لگنے اور کھلنے کی خبریں حرکت میں آتیں اور آخر میں ورائٹی شو جب پہنچ جاتا تو ساری افواھوں دم توڑ جاتیں – پھر میلہ شروع ہوتا، عروج پر پہنچتا اور ختم ہو جاتا- پیچھے جلیبی والے خالی تھال اور بھنبھناتی مکھیاں کئی کئی ھفتوں تک ماحول کو سوگوار بنائے رکھتیں – اب میلہ نہیں سجتا- پرانی روایات کو انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کھا گیا-

culture #Chawinda #Pakistan