‏فوج کے ماتحت فلاحی اداروں کے ٹیکس اور اخراجات بارے میرے سوال پر ترجمان افواج پاکستان میجر جنرل احمد شریف نے پاک فوج اور اس کے فلاحی اداروں کی طرف سے ادا کیے جانے والے ٹیکسز کی تفصیلات بھی پیش کردیںفوج‏فوج کے ماتحت فلاحی اداروں کے ٹیکس اور اخراجات بارے میرے سوال پر ترجمان افواج پاکستان میجر جنرل احمد شریف نے پاک فوج اور اس کے فلاحی اداروں کی طرف سے ادا کیے جانے والے ٹیکسز کی تفصیلات بھی پیش کردیںسینٹکام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا کا جی ایچ کیو کا دورہ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات، باھمی دلچسپی کے امور بالخصوص علاقائی سلامتی کے معاملات میں تعاون پر تبادلہ خیالLeadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالا

فرانس میں فسادات- غیر ملکیوں کی آباد کاری کا نتیجہ


فرانس میں ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت ستر لاکھ غیر ملکی آباد ہیں- جس میں تقریبا تیس لاکھ افریقی اور دس لاکھ الجیرین شامل ہیں – الجیریا ۱۹۶۲ تک فرانس کی کالونی تھا- ایک ملین سے زائد الجیرین کی فرانس میں آباد کاری نے فرانس کی معیشت اور سیاست کو برے طریقے سے متاثر کیا ہے- آباد الجیرین کے دل تو اپنے ملک کے لئے دھڑکتے ہیں لیکن معیشت میں حصہ وہ فرانس سے مانگتے ہیں –
غیر ملکیوں کی آباد کاری ریاستوں کی تباہی کا بہترین نسخہ ہے- پاکستان میں روس اور افغانستان کی جنگ کے بعد ۱۹۸۰ سے آباد چالیس لاکھ افغانیوں نے پاکستان کے امن، معیشیت اور ثقافت کو بہت بری طرح متاثر کیا- دنیا آج جس افراتفری اور تباہی کا سامنا کر رہی ہے، پاکستان اس کا پچھلی چار دھائیوں سے شکار ہے-

امریکہ میں بھی غیر ملکیوں کی آباد کاری کی وجہ سے نسلی فسادات پروان چڑھے ہیں – برطانیہ میں Brexit غیر ملکیوں کی برطانیہ آباد کاری کا شاخسانہ ہے-

دنیا کے تمام بڑے ممالک میں بھارتی شہریوں کی آباد کاری ان ملکی کی معیشیت، شہریوں کے روزگار اور سماجی ڈھانچے پر اثر انداز ہو رھی ہے-بھارت کی کثیر تعداد میں شہری غیر وانونی طریقے سے امریکہ، برطانیہ، فرانس، کینیڈا، آسٹریلیا اور دوسرے یورپی ممالک میں پچھلی کئی دھائیوں سے آباد میں اور کامیابی سے تجارت کر رھے ہیں –

فرانس میں سترہ سالہ نہال کی پولیس کے ہاتھوں موت کے بعد فرانس آج پانچویں دن بھی فسادات کی زد میں – ماسیلز اور پیرس ، فسادات سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہیں- ابھی تک ایک ھزار کے قریب فسادیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے-
فرانس عالمی سیاست کا ایک انتہائی اھم کھلاڑی ہے- تجارتی، سفارتی، دفاعی، ثقافتی لحاظ سے ایک مستحکم ملک ہے جو مغرب اور ایشائی علاقوں میں یکساں اثرو رسوخ رکھتا ہے- سیرو سیاحت اور باشندوں کی خوبصورتی کی وجہ سےجانا جانے والا فرانس ایک بار پھر نسلی اورگروہی فسادات کی زد میں ہے-
یورپ میں چار ممالک برطانیہ، سپین، ہالینڈ اور فرانس نے دنیا کے مختلف علاقوں میں اپنی سلطنتوں کو وسعت دے کر تین صدیوں تک حکمرانی کی – فرانس نے سترھویں صدی کے اوائل میں ۱۹۲۹ ء تک فرانس ۷۲ ممالک کو بشمول کینیڈا، الجیریا ، چین کا علاقہ گوانگ زوآن ، کمبوڈیا ، ویت نام اپنے تسلط میں لے چکا تھا-فرانس اور برطانیہ کی سات سالہ جنگ میں فرانس کو اپنی کالونیوں سے ہاتھ دھونا پڑے- شاید یہی وجہ ہے کہ فرنچ ، گوروں کی انگلش سے نفرت کرتے ہیں –
فرانس ، بھارت کی طرح انڈیں اوشن میں اہم حصہ دار ہے-بھارت اور فرانس کا ۱۹۹۸ سے ہی انڈو پیسیفک علاقوں میں سٹریجک تعاون چل رھا ہے- دونوں ممالک کا آپس میں گہرے روابط ہیں ہے- جبوتی اور ابودبی ، بحر ہند میں فرانس کی دو اہم ملٹری تنصیبات ہیں –
فرانس نے ۲۰۰۷ میں ” righteous of france” جو کہ اسرائیل کا سفارتی قدم تھا اسے تسلیم کر لیا- گو کہ اس کا مقصد یہودی اور غیر یہودی شہریوں میں ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا لیکن اس سے مذھبی انتہا پسندی پروان چڑھی-
فرانس میں نسلی اور مذھبی فسادات کی روایت بہت پرانی ہے- اکیسویں صدی کے شروع سے ہی متعدد بار فرانس میں فسادات ہو چکے ہیں- مذھبی جنونی کسی نہ کسی حوالے سے گھراؤ جلاؤ کی پالیسی کو زندہ رکھے ہوئے ہیں- موجودہ فسادات فرانس کی تاریخ کے بد ترین فساد کہی جا جا سکتے ہیں-
دنیا اس وقت ایک تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہی ہے- تجارت مغرب سے مشرق منتقل ہو رھی ہے- ایم سپر پاور کی کگہ زیادہ طاقتیں میدان میں کود پڑی ہیں- تمام ریاستیں معاشی، گروھی اور نسلی فسادات کی زد میں ہیں – نئے قوانین، نئی حد بندیاں ، نئے معاھدے یہی تبدیلی کا عمل ہے جس کے لئے ریاستوں کو مضبوط اداروں اور یکجہتی کی ضرورت ہے-
۰-۰-۰-۰-۰-
عتیق

You might also like