بھارت میں پانی کی شدید قلّت؛ موسم گرما میں حالات مزید خراب ھونگے

بھارت میں اس ماہ ملک کے اہم آبی ذخائر پانچ برسوں کی اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں- خدشہ ہے کہ اس موسم گرما میں پینے کے پانی اور بجلی کی دستیابی میں مشکلات کا سامنا ہو گا-
بنگلورو جسے ، سلیکون ویلی بھی کہا جاتا ھے وہاں پانی گنجائش سے 16 فیصد کم تھا، جس کی وجہ سے سپلائی میں پہلے سے ہی کمی کی جا رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وفاقی حکومت کے زیر نگرانی 150 آبی ذخائر، جو پینے اور آبپاشی کے لیے پانی فراہم کرتے ہیں اور ملک میں پن بجلی کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ ان میں پانی ذخیرہ کرنے کی جتنی گنجائش ہے اس کا صرف 40 فیصد پانی رہ گیا ہے۔ مارچ 2019 میں بھی اسی طرح کی صورت حال تھی ،جب ذخائر کی سطح 35 فیصد تک گر گئی تھی اور چنائی جیسے جنوبی شہروں میں پانی ختم ہو گیا تھا-