Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

‏EU Disinfo Lab کی ایک اور ھوش ربا رپورٹ

بھارتی نیوز ایجنسی ANI جھوٹے ذرائع کا استعمال کر کے ، جعلی کانفرنسوں کے حوالے دے کر اور من گھڑت بیانات کے ذریعے پاکستان اور چین کے خلاف پراپیگنڈا خبریں چلاتی – صحافت کی دنیا کا ایک تہلکہ خیز سکینڈل
‏EU Disinfo Lab نے مسلسل تیسری بار تہکہ خیز انکشافات کر کے بھارتی نیوز ایجنسی ANI کے غیر صحافتی اور پراپیگنڈا پر مبنی خبروں کو بے نقاب کیا- سکینڈل کو Bad Sources کا نام دیا گیا ہے۔
پاکستان مخالف بیانیےکو ہندوستان کی نیوز ایجنسی ANI کے ذریعے دیگر تمام جعلی میڈیا پر وائرل کیا جاتا ہے ۔

‏ ANI اُن افراد کا کانفرنسز، تجزیوں اور آرٹیکلز میں حوالہ دیتا ہے جنکا حقیقت میں وجود ہی نہیں۔
ان نا معلوم مصنفین کو 19جعلی کانفرنسز، 200سے زائد تجزیے اور 500 سے زائد آرٹیکلز کے حوالہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔
۔ اس رپورٹ کے مطابق ، ANI کی 2016 سے لیکر 2023 تک 300 سے زائد کہانیاں ، بلاگذ اور جیو پولیٹیکل ماہرین کی رپورٹس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

۔ ایک اور رپورٹ جو
‏ Deception Games :
‏ Pak Eye Wash Action Against Terror Groups
کے نام سے شائع ہوئی، EU Disinfo Lab کے مطابق حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔

۔ رپورٹ کے مطابق ، South Asian Democratic Forumجس کا حوالہ ANI دیتی ہے اس کو بھارت میں ہی کوئی نہیں جانتا جبکہ 50 سے زائد بار ANI اپنی خبروں میں اس کا حوالہ دے چکی ہے۔

۔ رپورٹ میں واضح کہا گیا کہ اِن تمام جعلی نیٹ ورکس کا مقصد صرف پاکستان اور چین اور دوسرے حریف ممالک کو بدنام کرنا ہے

You might also like