‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

امریکا نے پابندی عائد کی تو پٹرول 300 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائے گا، روس

 روسی تیل اور گیس کے بغیر یورپ اپنی توانائی کی ضروریات پوری نہیں کرسکتا،برطانوی وزیراعظم بورس جانسن 

روس نے امریکا کی جانب سے تیل درآمدات پر پابندی پر خبردار کیا ہے کہ اس صورت میں وہ بھی یورپی ممالک کو گیس کی فراہمی فوری طور پر روک دے گا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پر حملے کی پاداش میں امریکا نے مغربی اتحادی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ روس سے تیل کی درآمد روک دیں جس پر روس نے بھی دھمکی دی ہے کہ وہ یورپی ممالک کو گیس کی سپلائی بند کردے گا۔ امریکا کے اپنے اتحادیوں سے روس سے تیل نہ خریدنے کے مطالبے پر روسی نائب وزیراعظم الیگزینڈر نوواک نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی ممالک روسی تیل کی درآمدات پر پابندی عائد کرتے ہیں تو تیل کی قیمتیں 300 سو ڈالر فی بیرل تک بھی پہنچ سکتی ہیں۔اگر روس اپنی دھمکی پر عمل کرتے ہوئے یورپی ممالک کو ایل این جی کی فراہمی بند کردیتا ہے تو اس کے اثرات عالمی سطح پر بھی مرتب ہوں گے۔ امریکا نے اسی خدشے کے پیش نظر پہلے ہی قطر سے یورپ میں ایل این جی کی فراہمی کے لیے معاہدہ کرچکا ہے۔واضح رہے کہ یورپی ممالک کی گیس کی ضرورت کا زیادہ تر حصہ روس سے حاصل ہوتا ہے اور پابندی کی صورت میں یورپ میں گیس کا بحران پیدا ہوجائے گا جس کا متبادل قطر ہوسکتا ہے تاہم قطر پہلے ہی اپنی پروڈکشن سو فیصد کرچکا ہے۔دوسری جانب وائٹ ہاوس کے مطابق امریکی صدر نے ابھی تک روسی تیل اور گیس کی درآمدات روکنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔علاوہ ازیں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ روسی تیل پر عالمی پابندی عائد کرنے کا معاملہ زیرِ غور ہے لیکن جرمنی اور ہنگری نے مخالفت کردی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی تیل اور گیس کے بغیر یورپ اپنی توانائی کی ضروریات پوری نہیں کرسکتا، روسی تیل پر پابندی کی خبروں پر دنیا بھر کی منڈیوں میں مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔بورس جانسن کا کہنا تھا کہ روسی تیل پر پابندی کی خبروں پر خام تیل کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ہیں، برینٹ کی قیمت 123 اور ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 119 ڈالر فی بیرل کے قریب جا پہنچی ہے۔

You might also like