چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

جاپان: کباب کا آج آرڈر دیں، 30 سال بعد وصول کریں

جاپانی شہر تاگاساکو میں ایک قصائی کی دکان پر ملنے والے گائے کے گوشت کے کباب حاصل کرنے کے لیے 30 سال تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔

جاپان میں گوشت کی مصنوعات فروخت کرنے والی ایک کمپنی کا بڑے گوشت کے کباب (بیف کروکیٹس) کا ڈبہ خریدنے کے لیے ویٹنگ لسٹ تقریباً ایک دہائی سے بڑھ کر 30 سال سے زیادہ عرصہ تک پہنچ چکی ہے۔جاپان کے شہر تاکاساگو (ہیوگو پرفینکچر) میں آساہیا نامی قصائی کی دوکان 1926 سے گوشت کی مصنوعات فروخت کر رہی ہے، تاہم گائے کے گوشت کے ’کوبے کباب‘ اس کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی مصنوعات میں سے ایک ہے۔امریکی نیوز کے مطابق بڑے گوشت (کوبے بیف) اور مقامی طور پر اگائے جانے والے آلووں سے بنے کباب کے گاہکوں کے لیے انتظار کا دورانیہ 30 سال سے بھی بڑھ گیا ہے۔اس سال اپریل میں ایک خاتون نے ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ انہیں نو سال بعد کباب وصول ہو گئے ہیں۔ خاتون نے آٹھ ستمبر 2013 کو ٹوئٹر کے ذریعے کبابوں کا آرڈر دیا تھا، جب انہیں ساڑھے سات سال کے انتظار کا کہا گیا تھا، تاہم کباب بنانے میں استعمال ہونے والے آلووں کی ایک فصل خراب ہونے کی وجہ سے یہ وقفہ طویل ہو گیا۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا: ’وہ کباب، جن کا میں نو سال سے انتظار کر رہی ہوں، آ گئے ہیں۔

You might also like