‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئی

جاپان میں بچوں کو رلانے کے عجیب و غریب مقابلے کا انعقاد

راولپنڈی (نیوز ڈیسک )کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے بعد اب جاپان میں بچوں کو رلانے کے عجیب و غریب مقابلے کا دوبارہ انعقاد ہوا ہے جسے ’رونے کا سومو مقابلہ‘ کہا جاتا ہے۔چار برس بعد یہ مقابلہ دوبارہ منعقد کیا گیا جس میں بچوں کو اس لئے رلایا جاتا ہے کہ اس طرح رونے سے ان کی صحت اچھی رہتی ہے اور وہ مطمئن رہتے ہیں، اس کے لئے بچوں کو باقاعدہ ڈرا کر رلایا جاتا ہے۔

انتظامیہ کا عملہ ’اونی‘ نامی عفریت کا ماسک پہنتا ہے اور بچوں کو سومو پہلوانوں کا لباس پہنا کر انہیں ڈراؤنے چہرے والے افراد کے سامنے پیش کیا جاتا ہے، اس بار یہ مقابلہ ٹوکیو میں واقع سینسوجی کے مندر میں منعقد کیا گیا تھا۔اس دوران ریفری باریک لکڑی کا پنکھا ہاتھ میں رکھتا ہے اور جو بچہ پہلے روتا ہے وہی فاتح قرار پاتا ہے، ریفری لکڑی کا پنکھا لہرا کر بچے کی جیت کا اعلان کرتا ہے۔ایک آٹھ ماہ کی بچی کی ماں نے بتایا کہ جاپانی بچوں کے رونے سے ان کی صحت کا اندازہ لگا سکتے ہیں، انہوں ںے بتایا کہ ان کی بیٹی آج کھل کر نہیں روئی۔واضح رہے کہ تھوڑی بہت تبدیلی کے ساتھ ’کرائنگ سومو‘ جاپان کے ہر علاقے میں منعقد ہوتے ہیں، انتظامیہ کے مطابق کچھ لوگ اس تہوار پر تنقید کرتے ہیں لیکن جاپانی تہذیب میں جو بچے کھل کر اور چیخ کر روتے ہیں، زندگی بھر وہ دوسروں کے مقابلے میں قدرے تندرست رہتے ہیں۔مقابلے میں کسی بچے کو پہلے یا کسی بچے کو سب سے آخر میں رونے پر فاتح قرار دیا جاتا ہے کیونکہ ہر مقام کے اصول مختلف ہوسکتے ہیں۔

You might also like