Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

وزیراعظم کی زیر صدارت افغانستان سے متعلق ایپکس کمیٹی کا اجلاس ، آرمی چیف کی بھی شرکت

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان سے متعلق ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شرکت کی۔ وفاقی وزراء ،انٹیلی جنس حکام اور سینئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔شرکاء نے افغانستان کو انسانی بنیادوں پر ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔اجلاس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور پاک افغان بارڈر صورتحال اور افغانستان کے لئے امدادی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایپکس کمیٹی اجلاس کے شرکاء نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔شرکاء نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے ہر قسم کی مدد کرے گا اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہاء چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہو گا عالمی برادری افغانستان کے کمزور لوگوں کی مدد کرے۔امید ہے کہ دنیا افغانستان سے قطع تعلق کی غلطی نہیں دہرائے گی افغانستان سے لا تعلقی دنیا کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی  بھی انسانی بحران سے بچنے کے لیے  افغان عوام کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔پاکستان نے پہلے ہی افغانستان کو مالی امداد دینے کا عہد کر رکھا ہے۔افغانستان کو تنہاء چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان نے افغان عوام کی مدد کے لیے  پانچ ارب روپے مختص کیے ہیں عالمی برادری بھی مشکل سے دوچار افغان عوام کی مدد کرے۔پاکستان  کے راستے افغام عوام کی امداد دینے والے عالمی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اتوار کے روز او آئی سی وزرائے خارجہ کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کررہا ہے اجلاس میں افغان عوام کی  مشکلات اور ان کی مدد کے حوالے سے گفتگو  ہوگی۔اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین،وزیر داخلہ شیخ رشید احمد،وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ شوکت ترین،مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف بھی شریک تھے.

You might also like