Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

وقت ثابت کرے گا کہ نواز شریف کو ہٹانا اورعمران خان کو لانا غلط فیصلہ تھا،خواجہ آصف

 سابق وزیروفاع وپاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وقت ثابت کرے گا نواز شریف کو ہٹانا اورعمران خان کو لانا غلط فیصلہ تھا۔ چار چھ ماہ میں سب کچھ سامنے آجائے گا۔ کرپشن و مہنگائی کی وجہ سے پی ٹی آئی اور عمران خان کمزور ہوچکے ہیں۔ خیال تھا عمران خان پاکستان کوبدل دے گا مگر اس نے تباہ کردیا ہے۔  خواجہ آصف نے کہاکہ آصف زرداری جو بیانات دیتے ہیں ان کے پیچھے  خواہشات کا احساس ہے۔ آصف زرداری کی سیاسی خواہشات کا بخوبی اندازہ ہے۔ ہمارا بیانیہ واضح طورپر آچکا ہے ۔ آصف زرداری ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ پارٹی کے اصل لیڈر سے بڑے لیڈر ہیں۔ آصف زرداری چاہتے ہیں کہ ان کا نام بھی تاریخ میں یاد رکھا جائے۔ زرداری چاہتے ہیں ان کا  کاریگر سیاستدان کے طورپر نام لکھا جائے ۔ ن لیگی رہنماء نے کہاکہ عمران خان ا پنی سیاست کی وجہ سے کمزور ہوگئے ہیں۔ کبھی کبھی سوچتا ہوں اصل عمران خان کنٹینر والا تھا یا موجودہ ہے۔ کرپشن اور مہنگائی کی وجہ سے پی ٹی آئی اور عمران خان کمزورہوچکے ہیں۔ پی ٹی آئی نے جووعدے کیے تھے اس میں ایک بھی پورا نہیں کیا۔ وقت یہ ثابت کرے گا کہ نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانا اور عمران خان کو لانا ملک کیلئے تباہی کا باعث بنا ہے۔30-35 سال سیاست میں ہوگئے ہیں ہم پر الزامات  لگتے رہتے ہیں ۔ سمجھتا ہوں پارٹیوں کے آپس میں تعلقات میں توازن رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس میں نواز شریف کا کوئی نام نہیں تھا۔ نام ہوتا توبیٹے سے تنخواہ  نہ لینے پر نا اہل تونہ کیا جاتا۔ پانامہ میں اورلوگوں کے بھی نام تھے کسی کو کچھ نہیں کہا گیا۔ پنڈورا پیپرز میں بھی لوگوں کے نام آئے کسی سے کچھ نہیں  پوچھا گیا۔ مذاکرات کون کس سے کررہا ہے اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ انہوں نے کہاکہ رفیق تارڑ سپریم کورٹ کے جج رہے تھے اس لئے ہم نے انہیں صدر بنایا تھا جب انہیں صدر بنایا گیا اس وقت  لاء سیکرٹری ثاقب نثار تھے۔

You might also like