Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

لیلۃ القدر

لیلۃ القدر رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک نہایت ہی بابرکت رات ہے جسے شب قدر اور برکت والی رات کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ طاق راتوں کی تعداد 5 ہے جن میں سے کوئی بھی رات لیلۃ القدر ہوسکتی ہے اور اس شب کو تلاش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔لیلۃ القدر میں عبادت کا ثواب ہزار راتوں سے بہتر ہوتا ہے،اس رات فرزندان اسلام رات بھر مساجد میں اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہو کر نوافل اور قرآن پاک کی تلاوت و دیگر عبادات میں مصروف رہتے ہیں اور رب العزت سے اپنے گناہوں کی معافی ملکی سلامتی و استحکام کی دعائیں مانگتے ہیں۔رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کے ذوق و شوق کو بام کمال تک پہنچانے کے لئے لیلتہ القدر کو مخفی رکھا گیا، اگرچہ یہ رات عوام الناس کی نظروں سے پوشیدہ ہے تاہم خواص اس رات سے آگاہ ہوجاتے ہیں۔رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کسی بھی طاق رات کو شب قدر ہو سکتی ہے لیکن زیادہ تر رمضان المبارک کی 27 ویں شب کو ہی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شب قدر ہے۔ شب قدر کو آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کیا جاتا ہے۔

You might also like