‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

جنگِ عظیم دوم میں لکھے گئے خطوط سپاہی کی بیٹی تک پہنچ گئے


جنگِ عظیم دوم کے ایک سپاہی کے لکھے گئے خطوط، جو عرصہ دراز سے گمشدہ تھے، 30 سال بعد ان کی بیٹی کو واپس کر دیے گئے۔ یہ خطوط نیو یارک میں ایک گھر کی تعمیرِ نو کے دوران دریافت ہوئے۔ 51 سالہ ڈوٹی کیئرنی کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے خاوند 1990 کی دہائی میں خریدے گئےایک گھر کی دیواروں کا پلاسٹر ہٹا رہے تھے جب پوشیدہ خطوط سامنے آئے۔ یہ خطوط دوسری عالمی جنگ کے سپاہی کلوڈ اسمائتھ نے اپنی اہلیہ میری اسمائتھ کو لکھے تھے۔ ڈوٹی کیئرنی کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی سالوں میں یہ خطوط متعدد بار پڑھے اور ایک شو میں ہیئرلوم انویسٹیگیٹر (کسی خاندان کی قیمتی چیز، جو نسلوں سے ان کے پاس ہوتی ہے، کی تحقیق کرنے والے) چیلسی بران کو دیکھ کر مصنف کے خاندان کو ڈھونڈنے کا فیصلہ کیا۔ ڈوٹی کیئرنی نے چیلسی بران سے رابطہ کیا اور وہ ڈوٹی کی مدد کرنے پر آمادہ ہوگئیں۔ چیلسی بران نے ایک ویب سائٹ MyHeritage.com کی مدد سے جوڑے کی بیٹی کیرول بوہلِن کی نشان دہی کی جو ورمونٹ میں رہتی ہیں۔ چیلسی بران نے کیرول بوہلِن کے والدین کے خطوط ان کے حوالے کیے اور ویب سائٹ نے کیرول کے پہلی بار خط پڑھنے کی تصاویر شیئر کیں۔

You might also like