Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں ’مونا لوا‘ 40 سالوں بعد پھٹنا شروع

امریکی ریاست ہوائی میں واقع دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں ’مونا لوا‘ 40 سالوں بعد پھٹنا شروع ہوگیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق آتش فشاں سے نکلنے والا لاوا ایک طرف سے نیچے بہہ رہا ہے۔ آتش فشاں سے فی الحال انسانی آبادی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آتش فشاں کا لاوا شمال مشرقی رفٹ زون میں بہتا رہے گا۔ آتش فشاں کے پھٹنے سے گیسز کے اخراج کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس کے باعث شہریوں کو چوکس رہنے کا کہا گیا ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق اس جزیرے کے کچھ حصوں پر راکھ جمع ہونا شروع ہوگئی ہے، جبکہ آتش فشاں پھٹنے سے متعدد فلائٹس بھی معطل کردی گئی ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام نے گزشتہ ماہ دنیا کے سب سے بڑے آتش فشاں والے جزیرے کے رہائشیوں کو مونا لوا کے پھٹنے سے متعلق متنبہ کیا تھا۔ہوائی ریاست کے جزیروں پر موجود ماونا لوا آتش فشاں بحر الکاہل سے 13,679 فٹ بلندی پر ہے، یہ آخری بار مارچ اور اپریل 1984 میں پھٹا تھا۔

You might also like