وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

سیاسی جوتشی

کلیم اختر

پاکستانی عوام میں سب سے زیادہ تجسس سیاسی فالوں کے بارے میں پایا جاتا ھے۔ کسی زمانے میں پیر پگاڑا ، اور شیخ رشید اچھے جوتشی مانے جاتے تھے۔
اجکل وی لاگرز کے درمیان مقابلہ سخت ھے ۔ ھمارے ھاں دو چیزوں کی فراوانی ھے، جاپانی کاریں اور وی لاگرز۔ جس طرح ھر نئی کار جب مارکیٹ میں آتی ھے تو کمپنی کوئی نہ کوئی نئی چیز متعارف کرواتی ھے۔ بالکل ایسے ھی وی لاگرز اپنی خبر کو سنسنی خیز بنانے کے لئے خواہ مخواہ ھر وی لاگ میں وہ نیوز بریک کرتے ہیں جو سرے سے ھوتی ھی نھی ۔ جیسے امریکہ نے ۲۰۰۳ میں ایراق پر حملہ کرنے کے لئے ویپن آف میس ڈسٹرکشن کا ڈرامہ کیا تھا ، وی لاگرز بالکل اسی طرح چلبلی ھیڈ لائن یا تھمب نیل لگا کر ویوز کو متوجہ کرتے ہیں اور سنسنی خیز کہانی بیچتے ہیں۔
ھماری خوش قسمتی دیکھیں کہ ابھی قوم اینکرز کی پیھلائی ھوئی علم کی روشنی سے روشناس ھو ھی رھی تھی کہ وی لاگرز نے ھمیں ھاتھوں ھاتھ لیا ۔
ہماری قوم دلیر بھی ھے اور سمجھدار بھی ۔ ھمیں ھر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنا آتا ھے۔پوری قوم کرونا، اینکرز اور وی لاگرز کے حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رھی ھے- کرونا کی تو ویکسین آگئی ھے ، باقی دونوں سے ہمیں خود کو بچانا ھو گا
اینکرز کا محرک چینل کی ریٹنگ تھی لہزا سیاسی بحث کو مختلف زاوے سے پیش کیا جاتا۔
وی لاگرز کے پیچھے بھی محرک ویور شپ ھی ھےجس کا براہ راست تعلق آمدن سے ھے جو یو ٹیوب ان کو اس صورت میں دیتی ھے اگر ویڈیو زیادہ دیکھی جائے۔ چناچہ رجحان سیاسی کشمکش کی طرف ھی ھے۔ ھمارا سماجی نظام بہت پائے کا ھے۔پاکستانی چاٹ، فالودے، حلیم ، سری پائے اور سیاسی کشمکش کو برابر پزیرائی دیتے ہیں – زیادہ تر سماجی مسائل ھم نے خود محنت کر کے اپنے لئے پیدا کئے ھیں۔ اور مسائل کی تخلیق کے بعد ھماری توقع ھوتی ھے کہ حکومت اس کو فورا حل کر دے۔ مثلا سڑکیں ، عمارات، پبلک ٹرانسپورٹ ، اور دوسری اھم اشیاء ھم مختلف احتجاجوں میں بہت شوق سے توڑتے ھیں اور پھر اسے دوبارہ بنوانے کے لئے کئی کئی سال احتجاج کرتے ہیں۔
پاکستان کئی دھائیوں سے بھنور میں ھے –
بحثیت ریاست اس لئے مشکلات کا شکار رھا ھے کہ ملک کی حکمران اشرافیہ نے صرف اپنے مفاد کو مد نظر رکھا ۔معاشرے کی بہتر تشکیل کے لئے کوئی پالیسی نھی بنائی-یا تو فوجی حکمران رھے جنہوں نے بدعنوان سیاستدانوں کے تعاون سے حکمرانی کی یا بے نام جمہوریت کے علمبردار جنہوں نے اپنے ذاتی اور خاندانی مفادات کا تحفظ کیا۔
معاشی طور پر مضبوط نہ ھونے کی وجہ سے پاکستان ھمیشہ مغربی امداد کے زیر سایہ رھ-ا
دھشت گردی پر قابو پاکستان کی بڑی فتح ھے-
بحثیت قوم ھمارا مزاج تماشبینوں جیسا ھے۔ھمیں بس مداری دیکھنی ھے۔ اس بات سے ھمیں قطع غرض نھی کہ مداری گر ، تماشہ کرتے کرتے ھماری جیبیں خالی کر لے۔ ھم اکتا جلدی جاتے ھیں، کوئی نیا تماشا، الیکشن کا بے ھنگم شور شرابہ، جوڑ توڑ ، برادری سسٹم ، یہ سب ھماری گھٹی میں ھے۔ ھمیں اچھا لگتا ھے۔ ووٹ اس لئے دیتے ھیں کہ جیتنے والا میرا واقف ھے اور اگر ضرورت پڑی تو کام آئے گا۔ دوکاندار اور گاھک والا تعلق ھے۔ خریداری کرتے ھیں ھم الیکشن میں- ھم ایک ایسے سیاسی نظام کی پرورش کرتے ھیں جس سے عام آدمی کو کوئی فائدہ نھی پہنچتا۔ “قومیں کیوں تباہ ھوتی ھیں” چند سال قبل شائع ھونے والی اس کتاب میں مصنفیں کے مطابق قوموں کی تباھی کی بڑی وجہ یہ ھے کہ سیاستدان ایسا نظام تشکیل دیتے ھیں جو صرف ان کو فائدہ دیتا ھے اور انھی کے اقتدار کی آبیاری کرتا ھے۔ اسے نظام سے نہ تو عوام کو کوئی فائدہ پہنچتا ھے اور نہ ھی ریاست کو۔ عوام سیاستدانوں کی ان چالاکیوں سے لاعلم رھتے ھیں اور بار بار انہیں کو حکمرانی کا حق دیتے رھتے ہیں جو ان اکا استحصال کرتے ہیں۔ بس اتنی سی کہانی ھے قوموں کی تباھی کی۔

You might also like