وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

چلاس ( گلگت بلتستان) میں مسافر بس پر فائرنگ سے آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی

عزیزاللہ خان، بی بی سی اردو
سنیچر کی شام ساڑھے چھے بجے چلاس کے علاقے ہڈور پڑی کے سامنے گلگت سے راولپنڈی جانے والی بس پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بس سامنے والے ٹرک سے جا ٹکرائی۔

ڈپٹی کمشنر چلاس کیپٹن ریٹائرڈ عارف احمد نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس بس کے حادثے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے ابھی تک پانچ کی شناخت ہوئی جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 26 بنتی ہے۔

ڈپٹی کمشنر چلاس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں فوج کے دو جوان بھی شامل ہیں۔

اس حادثے میں عبد القیوم ولد عبدالرؤف ساکن شداد کوٹ سندھ، نصیر حوالدار 23 بلوچ سندھ، کمال عباس ولد میرزا حسین ساکن نلتر، اورنگزیب ولد صوبیدار ساکن پالس کوہستان، میر عالم ولد داؤد ساکن ہنزہ شامل ہیں۔

ڈی سی چلاس کیپٹن عارف کے مطابق یہ بس غذر کے علاقے گاگوچ سے راولپنڈی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ ان کے مطابق اس بس کے مسافروں میں گُوپس سے تعلق رکھنے والے مفتی شیر زمان بھی شامل تھے، جو اس واقعے میں زخمی ہوئے ہیں