معاشی بحران کے باوجود  کھیلوں کے سامان کی صنعت کی اچھی کارکردگی 

سیالکوٹ ، جولائی  12 ( رپورٹ : عبد الجبار )

سیالکوٹ کھیلوں کے سامان کی تیاری  اور برآمدات میں ایک  نمایاں اور منفرد مقام رکھتا ہے ۔ گزشتہ کئی دہاہیوں سے ملکی برآمدات میں اس صنعت کا کردار معیشیت کی بہتری میں بہت نمایاں رہا ہے-

تازہ اعداد شمار کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت اس صنعت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔اور بہتریکا یہ گراف 163 سے 208 ملین ڈالر سالانہ کی سطح تک پہنچ گیا ہے ۔

لیکن اس کے باوجود مذکورہ صنعت سے وابستہ تاجران مسائل کا شکار ہیں اس سلسے میں اے۔ ونسپورٹس اینڈ ورکنگ گلوز فیکٹری کے مالک اور ایگزیکٹو ممبر سیالکوٹ چیمبر آف ، ملک منیر صاحب نے اے ایس ڈیجیٹل سلوشن سے بات کرتے ہوئے کہا 

 کہ "مقامی مارکیٹ میں ڈالر اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی ریٹ بڑھ جاتے ہیں لیکن کمیکی صورت میں قیمتیں کم نہیں کی جاتیں جب کہ ہماری ایکسپورٹ براہ راست ڈالر سے وابستہ ہے”- ان کا کہنا ہے کہ "فیکٹری میں بجلی پر چلنے والی مشنری کے بے تحاشہ بلوں کی وجہ سے چھوٹے یونٹ خاص طورپر بہت متاثر ہوتے ہیں اور سردیوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ اس صنعت کے لیے مشکلات کا سبب بنتیہے "-

ملک منیر نے ٹیکنیکل سہولیات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "معیار اور مقدار کے لحاظ سے سیالکوٹ دنیابھر میں لیڈنگ پوزیشن کا حامل لیکن یہاں کوئی جدید ٹیسٹنگ لیب نہیں ہے جس کی وجہ سے سپورٹس گڈزتاجران کو غیر ملکی لیبارٹریز کا مرہون منت ہونا پڑتا ہے اور یہ امر، مال کی ترسیل میں تاخیر کا باعٹ بنتاہے”

بجٹ سے بیشتر سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے ایک وفد نے وزارت صنعت و تجارت کو اپنی سفارشاتپیش کیں لیکن اس پر خاطر عمل درآمد نہیں ہو سکا اور اس کا سبب ملکی معاشی بحران اور آئی ۔ ایم ۔ایف کے مطالبات بتایا گیا ۔

اندرون اور بیرون ملک صنعتی اور تجارتی نمائشوں اور میلوں کا فقدان بھی اس صنعت کے لئے نوصان کا باعث بن رہا ہے-

سیالکوٹ میں بے شمار مینوفیکچرنگ یونٹس قائم ہیں لیکن عالمی سطح پر محدود فیکٹریوں کی اجارہ داری ہے اوروہ بین الاقوامی نمائشوں میں آسانی سے شریک ہو سکتے ہیں جبکہ ملکی سطح پر ایسی نمائشوں کا انعقاد نہ ہونےکے برابر ہے اور غیر ملکی تجارتی وفود پاکستان آنے سے کتراتے ہیں جسکی وجہ سے برآمدات متاثر ہوتی ہیں۔ اس کھیلوں کی صنعت سےوابستہ صنعت کاروں کا کہنا ہے  حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ صنعتینمائشوں کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرے، عالمی منڈیوں سے بڑے صنعتکاروں کو مدعو کرے تاکہ ہماری مصنوعات کی عالمی سطح پر پہچان ہو جس سے ایکسپورٹ بڑھے گی-