Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

چینی کی قیمتیں مقررسے متعلق درخواست ،کاشتکاروں کے وکیل کو فریقین کو درخواست اور دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت

سندھ ہائی کورٹ نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے، صوبائی، وفاقی حکومتیں کی جانب سے سبسڈی دینے سے متعلق درخواستوں پر کاشتکاروں کے وکیل کو فریقین کو درخواست اور دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں بینچ کے روبرو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے، صوبائی، وفاقی حکومتیں کی جانب سے سبسڈی دینے سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ مرید علی شاہ ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ صوبائی حکومت نے گنے کی فی من 250 روپے قیمت مقرر کی تھی۔ شوگر ملز مالکان نے تاریخ میں پہلی بار سول سوٹ دائر کرکے حکم امتناع حاصل کرلیا۔ اس وقت سندھ میں گنے کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ سندھ کے کاشتکاروں کا شوگر ملز مالکان کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ہر طرح سے کاشتکار کا نقصان ہورہا ہے، گنا سوکھ جائے گا۔ شوگر ملرز مالکان بروکرز کے ذریعے من مانی قیمتوں پر گنا خرید رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کاشتکاروں کو چاہیے گنا فروخت نہ کریں دیکھنا شوگر ملز مالکان کیسے منہ کے بل گرتے ہیں۔ ہمیں کاشتکاروں کے دکھ کا احساس ہے۔ شوگر ملز مالکان کے وکیل عبد الستار پیرزادہ نے ریمارکس دیئے کیس میں لمبی تاریخ نہ دی جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے یہ بھوکے ننگے سسکتے بلگتے لوگوں کا مسئلہ نہیں ہے۔ ہم بھی جانتے ہیں ہو کیا رہا ہے۔ عدالت نے کاشتکاروں کے وکیل کو فریقین کو درخواست اور دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ 2017 میں صوبائی حکومت نے ساڑھے نو جبکہ وفاقی دار الحکومت نے ساڑھے 10 روپے سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔ شوگر ملز مالکان کو سبسڈی دینے کے خلاف کاشتکاروں نے درخواست دائر کی تھی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی نہ دینے پر شوگر ملز مالکان نے الگ درخواست بھی دائر کی تھی۔

You might also like