Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں
Browsing Tag

استعمال

سوشل میڈیا کے استعمال سے پہلے والدین کی اجازت لازمی قرار دینے پر غور

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) امریکا میں جلد ہی ایسا قانون متعارف کرائے جانے پر غور کیا جارہا ہے جس کے تحت 18 سال سے کم عمر بچے اپنے والدین کی اجازت کے بغیر سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی

فیس بک کو روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 2 ارب تک پہنچ گئی

فیس بک نے ایک اور اہم سنگ میل عبور کر لیا۔دنیا کے مقبول ترین سوشل میڈیا نیٹ ورک فیس بک کو روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 2 ارب تک پہنچ گئی۔ میٹا رپورٹ کے مطابق اکتوبر سے دسمبر 2022 کے دوران فیس بک صارفین کی تعداد میں

نیٹ فلکس سروس مفت استعمال کرنے والوں کیلئے بری خبر آگئی

پاسورڈ شیئرنگ کے ذریعے اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس استعمال کرنے والے صارفین کے لئے بری خبر سامنے آگئی۔نئی اطلاعات کے مطابق نیٹ فلکس گھر سے باہر سروس کے استعمال کو ختم کررہا ہے اور رواں برس اپریل کے اختتام تک اس کا نفاذ ہوجائے گا۔نیٹ فلکس

ہیڈفونز کےزیادہ استعمال سے نوجوان افراد کی سماعت متاثر ہونے کا خدشہ :تحقیق

ہیڈفونز کے استعمال اور تیز آواز والی تقریبات میں شریک ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں ایک ارب نوجوان افراد کی سماعت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ برٹش میڈیکل جرنل گلوبل ہیلتھ میں شائع ہونے والے تجزیے میں انگریزی، ہسپانوی، فرنچ اور روسی زبانوں پر