وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

۲۹ رکنی کابینہ کل حلف اٹھائے گی۔ صدر عارف علوی کی جگہ چئرمیں سینٹ حلف لیں گے

اسلام آباد: اتحادی حکومت 8 دن بعد کابینہ بنانے میں کامیاب ہوگئی، صدرعارف علوی کے بجائے چیئرمین سینیٹ کل دن گیارہ بجے حلف لیں گے جبکہ مریم اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ نام فائنل کر لئے، جلد سامنے لائیں گے۔ ادھر خورشید شاہ نے کہا کہ ن لیگ 14، پیپلز پارٹی 11، جے یو آئی کے 4 وزرا حلف اٹھائیں گے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا عہدہ جمعیت علمائے اسلام کے زاہد اکرم درانی کو دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے وزرا فائنل

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری برطانیہ سے واپسی پر وزیر خارجہ کا حلف اٹھائیں گے، پیپلزپارٹی کے 11 وزراء، ایک مشیر شامل ہونگے، خورشید وفاقی آبی وسائل ہونگے۔

وفاقی کابینہ میں نوید قمر کامرس، شیری رحمان موسمیاتی تبدیلی، عبدالقادر پٹیل قومی صحت، شازیہ مری بی آئی ایس پی، مرتضیٰ محمود انڈسٹریز، ساجد طوری اوورسیز، احسان مزاری آئی پی سی، عابد بھایو پرائیویٹائزیشن، حنا ربانی کھر وزیر مملکت خارجہ، مصطفیٰ نواز کھوکھر وزیر مملکت قانون و انصاف اور قمر زمان کائرہ مشیر برائے امور کشمیر کا حلف لیں گے۔

عمران خان نے اب چیف الیکشن کمشنر کو نشانہ بنا لیا ہے: مریم اورنگزیب

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کی تشکیل مکمل ہوگئی، عمران خان نے اب چیف الیکشن کمشنر کو نشانہ بنا لیا ہے، فارن فنڈنگ کیس کی تاریخ قریب آتے ہی ریفرنس لانے کی دھمکیاں شروع ہوگئیں، عدالتیں اس لیے کھلی تھیں کہ آپ نے پارلیمان پرحملہ کیا تھا۔
پچھلے چار سال عوام جھوٹ پہ جھوٹ سنتے تھے، یہ سب کچھ اس لیے کے کوئی ان سے ان کی کارکردگی نہ پوچھے، جب ان کی حکومت تھی تب حلقہ بندیاں کیوں نہیں کی ؟۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس لا رہے ہیں، یہ ریفرنس اس لئے لا رہے ہیں تاکہ ایک ماہ کے اندر فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہ ہوسکے، آپ کی چوری پکڑی گئی ہے، سابق حکمرانوں کے کارنامے عوام کے سامنے آرہے ہیں، عوام کوفیصلہ کرنا ہوگا کہ سستی دوائی، آٹا، چینی، بجلی اورگیس چاہیے یا جھوٹ، عوام کو فیصلہ کرنا ہو گا معاشی ترقی چاہیے یاعمران خان کا جھوٹ، عمران خان کے جرائم کے تمام ثبوت دستاویزی شکل میں موجود ہیں۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ 2 کروڑ سے زائد ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے، کل ان کا بیانیہ ہوگا الیکشن کمیشن سازش کر رہا ہے، پارٹی فنڈنگ کی مد میں 2 کروڑ روپے سے زائد رقم ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل ہوئیں، توشہ خانہ پر ڈاکا ڈالا گیا اس کا جواب کون دے گا؟، فارن فنڈنگ میں 70 لاکھ ڈالر ڈکلیئر نہیں کیے گئے، فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان کوسزا ضرور ملے گی، 16 بڑے متنازع ذرائع چھپانے کی کوشش کی گئی، گزشتہ 4 سال میں عوام کو جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں ملا، فارن فنڈنگ کا معاملہ چھپانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال ہورہے ہیں، عمران خان فارن فنڈنگ کے فراڈ عوام سے چھپانا چاہتے ہیں۔

 مسلم لیگ ن کی ترجمان نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس کی باتیں ہو رہی ہیں، ریفرنس کا مقصد فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کو دباؤ میں لانا ہے، فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان اور انکے حواریوں کی چوری پکڑی گئی، سابق وزیراعظم انتشار پھیلا رہے ہیں، سابق حکمرانوں کے کارنامے ہر روز سامنے آرہے ہیں، وزیراعظم کی کرسی پرمسلط شخص الزام تراشی کرتا رہا۔

خورشید شاہ

 دوسری جانب پاکستنا پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج 36 رکنی وفاقی کابینہ حلف اٹھائے گی، ن لیگ کے 14، پی پی 11، جے یو آئی کے 4جبکہ دیگر جماعتوں کے 7 وزراء ہوں گے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کل وفاقی وزرا سے حلف لیں گے

ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کل وفاقی وزرا سے حلف لیں گے، حلف برداری کی تقریب کل صبح 11 بجے ہوگی۔

اس حوالے سے کابینہ ڈویژن نے چیئرمین سینیٹ کو حلف سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔

ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ جے یو آئی ف کو دینے کا فیصلہ 

دوسری جانب اتحادیوں میں پاور شیئرنگ کا فارمولہ  طے پا گیا، ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ جے یو آئی ف کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، جے یو آئی نے زاہد اکرم درانی کو ڈپٹی اسپیکر کیلئے نامزد کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق زاہد اکرم درانی نے کاغذات نامزدگی وصول کرلئے، زاہد اکرم درانی کل کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے۔

نئی وفاقی کابینہ میں بلاول کو وزارت خارجہ ملنے کا امکان

 پہلے مرحلے میں 10 سے 12 وزرا قلمدان سنبھالیں گے جبکہ بلاول بھٹو کو وزیر خارجہ بنایا جاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئی وفاقی کابینہ کی تشکیل کے لئے حکمران اتحاد میں معاملات طے پا گئے، مرتضیٰ جاوید عباسی کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی بنایا جا سکتا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا بتانا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ، حنا ربانی کھر کو وزیر مملکت برائے خارجہ امور، پیپلز پارٹی کی شازیہ مری یا مصطفیٰ نواز کھوکھر کو وزارت انسانی حقوق کا قلمدان مل سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کو وزیر تجارت، مریم اورنگزیب کو وزارت اطلاعات و نشر یات جبکہ مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ کا عہدہ ملنے کا قوی امکان ہے جبکہ رانا تنویر کو وزارت پارلیمانی امور ، رانا ثنا اللہ کو وزارت داخلہ کا قلمدان مل سکتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کسی وزارت کا قلمدان لینے سے معذرت کر لی ہے، تاہم وہ بغیر قلمدان توانائی کے امور دیکھیں گے۔

سردار اختر مینگل نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دیدی

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سردار اختر مینگل نے کہا کہ جب ایسے واقعات ہوتے ہیں تو ہم اس حکومت کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟ کیا یہ اعتماد سازی کے اقدامات ہیں؟ کیا تشدد سے بلوچستان کا مسئلہ حل ہو جائے گا؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ترجیح بلوچستان اور اس کے عوام ہیں، میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ بلوچستان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان نے بھی فوری انتخابات کا مطالبہ کر دیا

 مولانا فضل الرحمان نے بھی فوری انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مصلحت کی بھی حد ہوتی ہے، اقتدار کو غیر ضروری لمبا کرنا جے یو آئی ف کا مؤقف نہیں۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو اس کی امانت واپس کرنا ذمہ داری ہے، انتخابی نظام میں کوئی خامی ہے تو وقتی طور پر اصلاحات کی جائیں، موجودہ اسمبلیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انتخابی اصلاحات کر لیں، نئی حکومت زیادہ سے زیادہ ایک سال کیلئے ہے، موجودہ حکومت کے اندر جے یو آئی ف کا اپنا مؤقف ہے۔

You might also like