وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

مشکل فیصلے اور بڑے بڑے فیصلے


"میک لوھان” کی تھیوری ہے معاشروں میں تبدیلی صرف مشینوں کے استعمال سے آتی ھے- انڈسٹریل انقلاب اور انٹر نیٹ نے پوری دنیا کے رہن سہل کو تبدیل کر دیا-
ویسے تو یہ تبدیلی والا کام کرونا وائرس نے بہت اچھا کیا لیکن اللہ تعالی ہم پر رحم کرے اور مہلک بیماریوں سے بچائے-
مہنگائی ختم کرنی ہے تو ہر قسم کی خریدوفروخت صرف ایزی پیسہ ، جاز کیش یا کسی اور ایپ پر شروع کر دیں – نقد خریدو فروخت پر پابندی لگا دیں -ایپ کے سکوپ کو تھوڑا وسیع کر کے نرخ کا وزن اور ریٹیل پرائس کا اضافہ کر دے- ٹیکس وصولی بھی بڑھے گی اور عوام کو بھی سکون ملے گا- دوکاندار بھی آڑھتی سے ایزی پیسہ سے لین دین کرے- آڑھتی اجناس کی پوری تفصیل ایپ پر واضح کرے اگر اسں سے زیادہ گودام سے نکالے توذخیرہ اندوزی کے جُرم میں دبوچ لیں – اسی طرح فیکٹریوں سے آڑھتیوں تک سامان کی ترسیل کمپیوڈرائزڈ کر دیں-
پہلی رمضان کو ایک کلو امرود پانچ سو روپے کلو ، پیاز تین سو روپے کلو، ٹماٹر بھی تین سو، کنو چھ سو روپے درجن اور کیلا چار سو روپے درجن بک رھا تھا-
بڑے فیصلے بڑے بڑے کاموں کے لئے ہوتے ہیں- بڑا کام صرف ریاست کو سیاسی، معاشی ، معاشرتی، دفاعی ، ہر طرح سے مضبوط کرنے اور عوام کی فلاح کا ہوتا ہے- کوئی بھی دوسرا فیصلہ اگر ان دو مقاصد کے حصول کے لئے نہیں تو وہ اچھا فیصلہ ہو سکتا ہے بڑا نہیں-
بڑے کام کا تعین ہو جانے کے بعد اس کی راہ میں حائل مسائل کی تشخیص ہے- پھر منصوبہ بندی، وسائل کی دستیابی ، عمل درآمد کے لئے بہترین ٹیم کا انتخاب اور پھر منصوبے پر عملی جامہ –
ہمارے ہاں رواج چل نکلا ہے کہ بڑے کام کی جگہ "مشکل فیصلے کرنے ہونگے ” کا نعرہ لگاتے ہی بجلی اور گیس کے نرخ بڑھا دیتے ہیں – حکومتی اخراجات کو پورا کرنے کے لئے عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنا مشکل نہیں ، آسان ترین فیصلہ ہے- گوورننس کو سیدھے کان سے پکڑیں-
بڑا فیصلہ یہ ھے حکومت اپنے معاشی اھداف کے حصول کے لئے ٹوورزم سیکٹر کو ترجیحی بنیادوں پر پروموٹ کرے گی – آئی ٹی سروسز سے معیشیت میں فوری استحکام لائے گی اور پھر اسے کر کے دکھایئں –
ڈسٹرکٹ لیول کے انتظامی معاملات کے لئے مانیٹیرنگ ڈیش بورڈرز بنوائیں -ہر اعلی عہدے دار دفتر میں بیٹھے بیٹھے ما تحت عملے کی کاروائی دیکھ سکتا ہے-
ٹریفک سگنل، سپیڈ ، اپنی لائن میں ڈرائیونگ اور اوور ٹیکنگ اور گاڑیوں کی چوری کے سدِباب کے لئے ایک سینسر بیسڈ ایپ کی ضرورت ہے- جیسے ای ٹیگ ، کیمرہ ، ہر کار اور موٹر سائیکل میں لگوائیں- جیسے ہی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی ہو سینسر ایپ اس کی اطلاع ماسٹر سسٹم تک پہنچائے اور ماسٹر کمپیوٹر جُرم کرنے والے کے موبائل ایپ پر- گاڑیوں کی چوری بھی رک جائے گی-
نئی سڑکیں اور اوور ھیڈ بنانے پر جو پیسہ ضائع ہو رھا ھے یہ اس کا ایک فیصد بھی نہیں بنے گا- کم از کم کراچی لاھور، پنڈی اور پشاور میں شروع کروائیں-
جہاں تبدیلی لانی ھے وہاں مشینوں کو لے آئیں- اے ٹی ایم سے بینکوں کی لائنیں ختم ھو گئی ہیں- بل ادائیگی آسان، پیسے کا لین دین گھر بیٹھے، ایئر ٹکٹ اور ریلوے ٹکٹ اب گھر بیٹھے منتقل- ایزی پیسہ- کار ٹریکر- مشینوں ( آئی ٹی) کے استعمال سے شفافیت آئے گی- یہ ایک چھوٹا سا خاکہ ہے، ورنہ ڈیٹا base سے اجکل یہ بھی پتا چل جاتا ھے کہ سیور کس علاقے میں کتنا کھایا جاتا ہے- تہذیب بیکری کی کیا چیز سب سے زیادہ بکتی ہے-
ہر چیز کمپیوٹرائزڈ ہو چکی ھے تو گوورننس کیوں نہیں- مشکل نہیں، عوامی مفاد میں بڑے فیصلے کریں
۰-۰-۰-
ڈاکٹر عتیق الرحمان