Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

۹ فروری ۲۰۲۴

دنیا کے جتنے بڑے بڑے مسائل ہیں وہ بڑے ملکوں اور بڑے لوگوں کے پیدا کردہ ہیں- ان پڑھ اور غریب آدمی زیادہ سےزیادہ چائے کا کپ توڑ دے گا یا ٹریفک کا سگنل – بڑا بندے کا نوالہ ڈیڑھ ڈیڑھ ، دو دو سو کلومیٹر لمبی سڑک ھو گی یا سینکڑوں سکول، بڑے بڑے ڈیم-
آپ غور کریں موٹر کار مکینک صرف گاڑی ٹھیک کر سکتا ھے، موبائل ریپئر کرنے والا صرف موبائل پر مہارت رکھتا ہے- پروفیسر صرف اپنے سبجیکٹ پر عبور رکھتا ھے- لیکن بڑا بندہ، کوئی وزیر ھو یا گریڈ بائیس کا افسر، وہ انکم ٹیکس کے محکمے کو بھی چلا لیتا ھے، واٹر ریسورسز میں بھی چل جائے گا، وزارت خزانہ میں بھی، ماحولیات میں بھی، ریلوے میں بھی، وزارت اطلاعات ، تعلیم ، پلاننگ کمیشن میں بھی – پاکستان کی ترقی کے سارے بڑے منصوبے یہ بڑے لوگ بناتے ہیں- ان کو جہاں دل کرے لگا دیں، یہ کوئی نہ کوئی جوگھاٹ نکال لیتے ہیں – ملک کا بیڑہ غرق ایسے ہی نہیں ہوا- آپ آپ ہیں بڑا بندہ بڑا بندہ ھے- ان کی وکالت کرنے والے چمچے ہیں – ہم پرچیں ہیں- ووٹ کسی کو بھی ڈالیں ، نتیجہ وھی ھے، آپ کی ٹھکنی ھے-
پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کوئی ایسا فساد نہیں جس میں وزیر اعظم کا پرنسپل سیکریٹری شامل نہ ھو- بالکل ایسے جیسے دنیا کا کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس میں امریکہ کا ہاتھ نہ ہو-
پہلی جنگ عظیم سے لیکر موجودہ اسرائیل- غزہ جنگ تک امریکہ ہر جنگ میں شامل ھے-
دنیا کے پانچ ممالک ہیں جن کے پاس ویٹو پاور ہے- امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین- اور یہی لوگ دنیا میں تمام مہاجر کیمپوں میں کروڑوں لوگوں کو بے گھر کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں- یہی ممالک دنیا میں بھوک افلاس ، ماحولیاتی آلودگی کے بھی ذمہ دار ہیں-
یہ سارے ہم سب کو پاگل بنا رھے ہیں- پاکستان جیسا ۷ فروری ۲۰۲۴ کو ھے ویسا ہی ۹ فروری ۲۰۲۴ کو ھو گا، ہم گالیاں دینے کے لئے صرف ایک منتخب حکومت مل جائے گی-