وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

جنگ ۱۹۷۱

ایک تجزیہ

جنگ ۷۱ کو باون سال گزر چکے ہیں اور اس جنگ کا تجزیہ آج بھی تجزیے سے زیادہ طعنے اور سیاسی بیانات دے کی کیا جاتا ہے-
۷۱ء میں مشرقی پاکستان میں انتظامی بنیادوں سے پیدا ہوا بحران پہلے سیاسی بحران میں تبدیل ہوا – اس سیاسی بحران کا بھارت نے فائدہ اٹھایا ، مکتی باہنی بنائی، اس کو اسلحے سے لیس کیا اور تربیت دی اور مشرقی پاکستان پر حملہ کر دیا- مکتی باہنی ، پاکستانی فوج کے لئے مقامی حمایت حاصل کرنے میں آڑھے آئی اور جرائم کر کے پاکستانی فوج کے سر تھوپتی رھی- اسطرح مقامی حالات اور بیرونی حملہ دونوں پاکستان کے لئے موافق نہیں تھے ، اس لئے دشمن نے اپنا ھدف حاصل کر لیا اور جنگ کے دو نتائج نکلے- مشرقی پاکستان علیحدہ ملک بن گیا اور جنگ لڑنے والی فوج جنگی قیدی بن گئی-
ابھی تجزئے کے لئے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ انتظامی حالات سے سیاسی بحران کیسے پیدا ہوا- سیاسی بحران کیسے ہاتھ سے نکلا اور ہمسائیہ ملک نے کیوں حملہ کر دیا – اور ہماری فوج کس طرح لڑی –
سانحہ 1971 کو سمجھنے کے لئے اگرتھلہ سازش، مکتی باھنی، اپریشن سرچ لائٹ کو سمجھنا ضروری ہے-
مشرقی پاکستان ، مغربی پاکستان سے تقریبا دو ھزار کلومیٹر دور تھا- دونوں حصوں کا براہ راست کو ئی زمینی رابطہ نہیں تھا- اس لئے پاکستانی فوج کی لوجسٹک بیس نہ ہونے کے برابر تھی- مغربی پاکستان کی مشرقی سرحد اور مشرقی پاکستان کی شمالی سرحد بھارت سے ملتی تھی-
جب ۷۱ء کی جنگ شروع ہوئی تو پاکستان کو آزاد ہوئے ابھی صرف ۲۴ سال ہوئے تھے-
۱۹۴۷ میں غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے ریاستی وسائل پورے پورے تھے، ملک میں جمہوری تسلسل تھا نہیں جس کا براہ راست نقصان یہ ہوا کہ ملک کے دونوں حصوں میں چپقلش شروع ہو گئی-
اس چپقلش کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے مجیب الرحمان کے ساتھ مل کر ہوا دی اور مشرقی پاکستان میں تخریبی کاروائیوں کے لئے مکتی باھنی کی شکل میں ایک اندرونی ملیشیاء فورس بنا ڈالی-
۷۱ء میں پاکستان کی تاریخ کے پہلے الیکشن ہوئے اور حکومت کی تشکیل کے لئے دونوں سیاسی دھڑوں میں اختلاف پیدا ہو گیا- یہ اختلاف تقویت پکڑتا گیا اور اسی دوران مکتی باھنی نے بھارتی مدد سے ڈھاکہ میں حالات خراب کرنے میں اہم کردار ادا کیا-

پاکستان کیخلاف پروپیگینڈہ1971ء سے بہت پہلے شروع کردیا گیا اور بدقسمتی سے اس وقت پاکستانی میڈیااتنا طاقت ور نہیں تھا اور دنیا کو جو کچھ بھی بتایا گیا وہ بھارتی ذرائع ابلاغ نے بتایا جبکہ وہ مشرقی پاکستان میں موجود ہی نہیں تھا-
1971ء کی پاک بھارت جنگ میں دہشت و خون کی ہولی کھیلنے والے بھارتی اور ان کے آلہ کار مکتی باہنی کے دہشتگردوں نے مشرقی پاکستان میں انسانی حقوق کی ایسی خلاف ورزیاں کیں جو منظر عام پر نہ آسکیں- ان خیالات کا اظہار 
لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ 1971 ء کے مشرقی پاکستان میں حالات اور آب بیتی سناتے ہوئےکیا- انہوں نے کہا کہ
مارچ 1971 ء میں مشرقی پاکستان میں موجود آرمی کی تعداد 30 سے 32 ہزار تک تھی جن میں 30فیصد انتظامی اہلکار بھی شامل تھے لہٰذا لڑاکا فورس کی تعداد 20 سے 22 ہزار سے زائد نہ تھی“-
سرمیلا بوس اپنی کتاب میں لکھتی ہیں کہ ۷۱ء میں مشرقی پاکستان میں تعینات پاکستانی افواج تناؤ کا شکار تھیں- وہ بنگالیوں کے جذبات کو دبانے کے لئے بالکل بھی تیار نہیں تھیں، اور بنگالی عوام کے بدلتے تیور دیکھ کر کسی قدر پریشان تھے- بوس اپنی کتاب میں لکھتی ہیں کہ بنگلہ دیش میں ۷۱ء میں زیادہ سے زیادہ پچاس ھزار اور ایک لاکھ کے درمیان اموات ہوئیں-
ڈاکٹر جنید نے اپنی کتاب میں بہت سیر حاصل تحقیق کی ہے اور ایک ایک پرت کو اٹھا کے دیکھا ہے- وہ لکھتے ہیں کہ ارتھلا سازش بہت پہلے وجود میں آ چکی تھی لیکن اس پر بھارت- چین جنگ کی وجہ سے عمل درآمد رک گیا- مکتی باھنی کے ہاتھوں کروائے گئے جرائم کو ایک سازش کے تحت پاکستانی فوج کے ساتھ جوڑ دیا گیا اور اس ساری سازش کے کرتا دھرتا شیخ مجیب اور بھارت تھا- جو ہوا وہ نوشہ دیوار تھا لیکن پاکستان کو بدنامی کی شکل میں اس کی باری قیمت ادا کرنی پڑی-