روس-یوکرین جنگ کی وجہ سے خوراک کی قلت میں پچھلے چار سال میں شدید اضافہ ہو چکا ہے-
اسرائیل -فلسطین جنگ گزشتہ تین سالوں میں عالمی معیشت کے لیے تیسرا بڑا دھچکا ہے۔
دونوں جنگوں میں علاقائی تنازعات کا فائدہ اٹھایا گیا۔بدقسمتی سے پاکستان کے مغرب اور مشرق دونوں جانب علاقائی مسائل پچھلے پچھتہر سالوں سے پھن پھیلائے کھڑے ہیں ؛ مقبوضہ کشمیر اور افغانسان – ھماری خوشحالی میں اپنی کوتاھیوں کے علاوہ یہی دو بیرونی عوامل ہمیں بار بار دھکیل کر پیچھے لے جاتے ہیں- افغانستان کی سر زمین پر بھی لاوا پک رھا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھی آبادی کے تناسب میں ردو بدل سے اسے پاکستان کے لئے ایک بڑے خطرے کے طور پر تیار کیا جا رھا ھے- آئندہ تھوڑے ہی عرصے میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی آر ایس ایس کا راج ھو گا-
روس- یوکرائن جنگ اور اسرائیل- فلسطین دونوں جنگوں کے نتیجے میں بلاک سیاست کو تقویت ملی۔
ان دونوں جنگوں نے انسانی بحران کو مزید شدید کیا ھے ۔ دنیا میں پہلے ہی تقریباً 90 ملین پناہ گزین ہیں۔ غالبا human crisis کو ہی جنگ حکمت عملی کے طور پر اپنایا جا رھا ہے-
اقوام متحدہ، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک مسائل کو حل کرنے کی بجائے عالمی سیاست میں باقاعدہ ایکٹر بن کر حصہ لے رھے ہیں –