امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل اور صدر پیوٹن ، چین پہنچ چکے ہیں-
سیاست جب تعمیری حربوں کی جگہ تخریبی رخ دھارتی ہے تو واپس غاروں کے دور کی یاد دلا دیتی ہے اور یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا کہ قبیلوں کا نظام بہتر تھا یا سوٹ بوٹ میں لپٹی مغربی لبرل جمہوریت – اکیسویں صدی ٹیکنالوجی اور بربریت کی انتہائی حدوں کو چھو رھی ہے- per capita انکم ،انٹر نیٹ کے Gs اور آبادیوں اور شہروں کو صف ھستی سے مٹانے کی صلاحیت ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے- انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس ، مہاجرین کے کیمپ اور غذائی اجزاء میں قلت یکساں رفتار سے آگے پروان چڑھ رھے ہیں –
موجودہ عالمی نظام دنیا کے 8 ارب لوگوں کو ریلیف دینے میں ناکام رہا ہے۔ سارے زمینی اشارے اس بات کی تائید کر رھے ہیں کہ دنیا میں استحصالی سیاست عروج پر ھے- کیپیٹلزم نے منافع جاتی رجحان کو مزید تقویت دی ھے-