وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

ٹیکنالوجی کے استعمال سے لینڈ لاسز کو کم کیا جا سکتا ہے- لیکن بیوروکریسی سنتی نہیں ؛ ماہرین توانائی

اسمارٹ ٹیکنالوجی اور انتظامی تکنیکوں سے بجلی سسٹم لاسز 50فیصد تک کم کئے جاسکتے ہیں، اس کیلئے حکومتی سرمایہ کاری کی ضرورت بھی نہیں ہوگی – اس بات کا اظہار ارشد عباسی نے کیا جو کہ توانائی کے شعبے میں ماھر مانے جاتے ہیں- دوسرے ممالک بھی لاسز میں کمی کیلئے اسمارٹ گرڈ کا استعمال کیا جارہا ہے ، کیپسٹی چارجز بھی کم ہوسکتے ہیں- انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023میں 550 ارب روپے تک بڑھنے والے سسٹم لاسز کو صرف 6 ماہ کے عرصے میں 50فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے جس سے بجلی کے نرخوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی، ا سمارٹ ٹیکنالوجی اور انتظامی استعمال کے ذریعے بجلی صارفین کو ریلیف ملے گا۔ دو ہزار 10ارب روپے کے کیپیسٹی چارجز کی ادائیگیاں جو صارفین کو مالی سال 24 میں ادا کرنی ہیں ان سے بھیEMO (اکنامک میرٹ آرڈر) پر سختی سے عمل پیرا ہو کر اور موثر پاور پلانٹس کے ذریعے بجلی پیدا کرنے اور بجلی کی طلب میں اضافہ کر کے نمٹا جا سکتا ہے۔ ایک نجی انگلش اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے انجینئر ارشد ایچ عباسی نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں کو روکنے کیلئے اپنی بے اختیاری کے اعتراف کے بعد سے بڑے پیمانے پر عوامی غیض وغضب کا سامنا ہے جو قومی سلامتی کیلئے چیلنج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن (ٹی اینڈ ڈی) کے لاسز ہیں جو گردشی قرضے کا سب سے بڑا سبب بھی ہیں۔ ٹی اینڈ ڈی لاسز 550ارب ڈالر تک بڑھ گئے ہیں

You might also like