Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

بلاول بھٹو کا یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل سے رابطہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آج یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

بلیک سی گرین انیشیٹو (بی ایس جی آئی) کی میعاد ختم ہونے پر پاکستان کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کے نتیجے میں غذائی افراط زر اور غذائی تحفظ سے متعلق چیلنجز پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پر منفی اثرات مرتب کریں گے جو پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا، انہوں نے اس موضوع پر اپنے یوکرائنی اور ترک ہم منصبوں سے بھی بات کی ہے۔ 

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام کو بحال کرنے کی کوششیں تمام فریقین کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے بات چیت اور تعمیری انداز میں نتیجہ خیز بنائی جائیں گی۔

وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے سے درخواست کی کہ وہ ایسا حل تلاش کرنے میں مدد کے لیے اپنا کردار ادا کریں جس سے بی ایس جی آئی کی تجدید ممکن ہو اور اس سلسلے میں اجتماعی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے پاکستان کی آمادگی سے بھی انہیں آگاہ کیا۔

بلاول بھٹو زرداری اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بوریل نے اس معاملے اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر آپس میں رابطہ رکھنے پر اتفاق کیا۔

You might also like