وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 0.3 نہیں بلکہ منفی 0.5 فیصد رہی

ادارہ شماریات بھی حکومت کی جانب سے بتائے گئے اعداد و شمار سے متفق نہیں ہے، آئی ایم ایف کے مطابق نئے مالی سال میں بھی جی ڈی پی گروتھ ڈھائی فیصد سے زائد نہیں رہے گی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جولائی2023ء) معروف ماہر معیشت کے مطابق آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 0.3 نہیں بلکہ منفی 0.5 فیصد رہی، ادارہ شماریات بھی حکومت کی جانب سے بتائے گئے اعداد و شمار سے متفق نہیں ہے، آئی ایم ایف کے مطابق نئے مالی سال میں بھی جی ڈی پی گروتھ ڈھائی فیصد سے زائد نہیں رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر معیشت اور سینئر صحافی شہباز رانا نے آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق اہم انکشافات کیے۔
شہباز رانا کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف نمائندوں کے درمیان ایک ورچوئل میٹنگ ہوئی جس میں آئی ایم ایف بورڈ کے پاکستان سے متعلق خدشات، پاکستان کے ٹریک ریکارڈ پر کھل کر بات ہوئی۔

You might also like