وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

کیا صحتیاب کورونا مریض خود کو خطرے سے محفوظ سمجھ سکتا ہے؟

سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا سے شفایاب ہونے والے اکے دوبارہ کورونا میں مبتلا ہونے کے حوالے سے طبی بنیادوں پر تحقیق جاری ہے۔اس حوالے سے تاحال حتمی بات کہنا قبل ازوقت ہے، کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کے جسم میں اس وائرس کے خلاف کتنی مدت تک کے لیے قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے اس کا ابھی حتمی تعین نہیں کیا جا سکا۔سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک شخص کی جانب سے وزارت صحت کے ٹوئٹر پر دریافت کیا گیا کہ کورونا سے شفایاب ہونے والے کے جسم میں اس وائرس کے خلاف پیدا ہونے والی قوت مدافعت کتنےعرصے تک رہتی ہے آیا صحت یاب ہونے والا دوبارہ اس وائرس کا شکار ہو سکتا ہے؟سوال کا جواب دیتے ہوئے وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس حوالے سے حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ ایسے تمام افراد جو کورونا وائرس سے شفایاب ہوچکے ہیں ان کے جسم میں وائرس کے خلاف قوت مدافعت کتنی مدت تک کے لیے برقرار رہتی ہے تاہم وائرس کے خلاف جسمانی قوت مدافعت کے حوالے سے طبی تحقیق جاری ہے۔کورونا ویکسین کے حوالے سے وزارت صحت کا مزید کہناتھا کہ مملکت میں لگائی جانے والی کورونا ویکسین مکمل طورپرمحفوظ ہیں اور یہ وائرس کےحملے کی شدت کو کافی حد تک کم کرتی ہیں، ویکسین لگوانے والے کے جسم میں اس مرض کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتی ہے۔

You might also like