چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

 ملک کے 23 ویں وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا، قومی اسمبلی کا اہم اجلاس دوپہر 2بجے شیڈول

 ملک کے 23 ویں وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا، قومی اسمبلی کا اہم اجلاس دوپہر دو بجے شیڈول ہے۔ وزارت عظمیٰ کیلئے نون لیگ کے شہباز شریف اور تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی مد مقابل ہیں۔ نئے قائد ایوان کی حلف برداری بھی آج ہی ہوگی۔متحدہ اپوزیشن نے شہباز شریف جبکہ تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو امیدوار نامزد کر دیا۔ دونوں امیدواروں نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔ قانونی کارروئی کے بعد کاغذات جمع کرائے گئے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران تحریک انصاف نے شہباز شریف کی نامزدگی پر اعتراض عائد کیا۔وکیل بابر اعوان نے سیکرٹری قومی اسمبلی کے روبرو موقف اپنایا کہ شہباز شریف پر مختلف نوعیت کے کئی مقدمات درج ہیں۔ اس بنیاد پر انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد نہیں کیا جا سکتا۔ بابر اعوان نے شہباز شریف پر آئین اور حلف کی خلاف ورزی کا اعتراض بھی عائد کیا۔تاہم اعتراضات پر سماعت کے دوران سیکرٹری قومی اسمبلی نے قرار دیا کہ کاغذات نامزدگی جرم ثابت ہونے اور سزا ہونے پر ہی مسترد ہو سکتے ہیں۔ الزامات کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں کیے جا سکتے۔ یوں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا گیا۔ شیڈول کے مطابق نئے قائد ایوان کے لیے ووٹنگ آج دوپہر دو بجے قومی اسمبلی میں ہو گی۔

You might also like