شدید گرمی میں کیا کیا جائے؟ ارجنٹائن ایک دفعہ پھر کسادی بازاری کی زد میں  نیویارک میں سب سے زیادہ ٹریفک جاممون سون 2024بھارت میں بھگدڑ میں ھلاک ہونے والوں کی تعداد 100 ہو گئییورو 2024 کوارٹر فائنل میں پرتگال اور فرانس مدمقابل ھونگےبرڈ فلو، عالمی وبا بن سکتا ہےبھارت میں بھگدڑ سے 78 افراد ہلاکفلم ” نوٹ بک ” کی ہیروئن الزائمر ( حافظہ) کی بیماری کا شکاریورپ کی سیکورٹی کو  خطرات لاحق : غیر ملکی جریدہسال 2023 تنازعات کا سال تھایورو 2024 میں بیلجئم کا اپنے ہی خلاف گول؛ فرانس کوارٹر فائنل میںراہول گاندھی کا ٹی شرٹ پہن کر مودی اور بی جے پی کو کرارا جوابامریکی صدارتی انتخاب ؛ جیو بائیڈن مشکلات کا شکاریونان میں جنگلی آگفرانس میں دائیں بازو کی میرین لی پن کی پارٹی کی پہلے مرحلے میں برتریفلوریڈا میں شارک کا حملہسان فرانسیسکو میں پرائیڈ پریڈامریکی شہری دُنیا کی سیاحت کے دوران اکثر مقامی روایات سے نابلد ہوتے ہیں: سی این این رپورٹررینالڈو نے پنلٹی کارنر سے گول نہ کر سکے، عظم فٹ بالر شدّت غم سے نڈھال

موبائل ایپ ڈیٹا  سب سے بڑا سائبر سیکورٹی رسک

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) موبائل ایپلی کیشنز  ڈیٹا حاصل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکی ہیں جس کا سب سے زیادہ فائدہ کاروباری اداروں کو ہو رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل ایپ تجارتی کمپنیوں کے لئے ڈیجیٹل اسٹور کے طور پر کام کرتی ہیں۔ 

کیسپرسکی ، سائبر سیکیورٹی کمپنی نے بھی ان خدشات کی تصدیق کی ہے- 

ایپلی کیشنز سے وابستہ سائبر سیکیورٹی کے کچھ خطرات میں ڈیٹا کی خلاف ورزیاں، میلویئر انفیکشن، فشنگاٹیک، ایس کیو ایل انجیکشنز اور کراس سائر اسکرپٹنگ شامل ہیں۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل ایپس سائبرسیکیورٹی کے خطرات پہلے کبھی اتنے زیادہ نہیں تھے۔  مالویئر انفیکشن صارفین کے لیے تباہ کن نتائج پیدا کرسکتے ہیں۔

عوامی یپلی کیشنز سے منسلک سائبر سیکیورٹی کے خطرات کو سمجھ کر اور فعال حفاظتی اقدامات کو نافذ کرنےسے، ادارے سائبر خطرات کے خلاف موثر اقدامات کر کے  اپنے ڈیجیٹل اثاثوں اور ساکھ کیحفاظت کر سکتے ہیں۔