خوراک کی اجناس کی در آمد مہنگائی کی اصل وجہ
بر آمدات بڑھنے سے ملک میں خوراک کی قلت مہنگائی کی وجہ بن رھی ھے- عوام کی چمڑی اتارنے میں رہی سہی کسر مقامی دوکاندار پوری کر رھے ہیں-
ماہ فروری میں تقریبا اکہتر کروڑ ڈالر کی اجناس غیر ممالک درآمد کی گئیں جس کی وجہ سے ملک میں خوراک کی قلت ہوئی اور مہنگائی میں ۲۰ فیصد اضافہ- سندھ سے پیاز اور کیلا غیر ممالک درآمد کیا جا رھا تھا جس سے پنجاب آنے والے پیاز کی سپلائی میں کمی پیاز کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنی- نگران حکومت نے پیاز کی درآمد پر پابندی لگائی لیکن پیپلزپارٹی کے راہنما نوید قمر نے قومی اسمبلی میں پیاز کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی اپیل کی ہے جس پر وفاقی وزیر جام کمال نے رمضان کے بعد پابندی ختم کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے-
باسمتی چاول کی درآمد میں ۸۶ فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی بدولت ملک میں چاول کی قیمت پچھلے ایک سال میں ۱۵۰ روپے فی کلو سے بڑھ کر ۴۰۰ روپے تک پہنچ چکی ھے- بیرون ملک باسمتی چاول کی مانگ میں زیادتی کی وجہ بھارت کا چاول کی برآمد پر پابندی ہے-
اس معاشی سال میں گوشت کی بر آمد ۳۳ کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ھے جو کہ پچھلے سال کی نسبت ۳۰ فیصد زیادہ ہے- بر آمد میں اضافے کی وجہ متحدہ عرب امارات، اردن، مصر، سعودی عرب کی نئی منڈیاں ہیں- جہاں گوشت بھیجا جا رھا ہے -گوشت کی اندرون ملک کمی کی وجہ سے بڑے اور چھوٹے گوشت کی قیمتوں میں ۲۴ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ھے-
ساتھ ہی ساتھ چینی، گندم اور چائے کی برآمد میں اضافے سے امپورٹ بل بڑھا ھے-