چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

‏Meal Ready to Eat

‏انسان اپنے ماحول کی پیداوار ہے- ہماری عادات ،کھانا پینا، رہن سہن معاشرتی ماحول کی دین ہے -اپنے ماحول سے کٹ کر زندہ رہنا بہت مشکل کام ہے-
‏جون ۲۰۰۱ میں یو نائیڈ نیشن کے پرچم تلے جب پاکستانی دستوں کے ھمراہ فضائی راستے سے سیرالیوں کے شہر فری ٹاؤن پہنچے تو معلوم ہوا کہ بحری جہاز جس پر ہمارا سامان آ رھا تھا، تین دن بعد پہنچے گا- جہاز کے پہنچنے تک ھمیں تین دن تیار کھانا ( meal ready to eat) پر گزارہ کرنا ہے-
‏ایک گتے کے ڈبے میں پیک کئے گئے بسکٹ، چاکلیٹ، ٹافیوں، ٹونا فش اور اسی نوعیت کی مختلف چیزوں کا مجموعہ ہمارے حوالے کر دیا گیا جس میں meal کے علاوہ سب کچھ تھا –
‏ ھمارے جیسے دیہاتی بھائیوں جن کو ناشتے میں انڈا پراٹھا، لنچ میں پھلکی روٹی کے ساتھ تازہ سبزی کا سالن اور ڈنر میں دال کے ساتھ باسمتی چاول کھانے کی عادت ہو ان کے لئے "میل ریڈی ٹو ایٹ ” تین منزلہ عمارت سے کودنے کے مترادف ہے-
‏جب ڈبہ ملا تو ہم نے معاملے کو کوئی زیادہ سیریس نہیں لیا- ڈبہ کھولا ، خوشی خوشی چند چاکلیٹ اور بسکٹ کھائے اور ڈبہ بند کر دیا- کوئی ایک آدھ گھنٹے بعد بھوک نے رنگ دکھانا شروع کیا تو دوبارہ ڈبہ کھولا، سمجھ نہ آئی کہ چاکلیٹ اور بسٹکوں سے بھوک کیسے مٹایئں- مرتے کیا نہ کرتے، لیکن ایک آدھ چیز ہی لے پائے- مزید دو گھنٹے گزرے تو ڈبے سے ڈر لگنے لگا کہ چاکلیٹ نہ کھانا پڑھ جائے- چاکلیٹ سے بھوک مٹانے کا تجربہ ہمارے بس سے باہر تھا- حواس پر سالن روٹی، چاول حاوی ہونا شروع ہو گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے ہمیں اپنی لپیٹ میں لے لیا–پہلا ڈبہ ابھی موجود تھا جب دوسرا بھی دے دیا گیا- ڈبہ ہاتھ میں آتے ہی ، ارد گرد دیکھا سب ایک دوسرے کو مایوس اور اُداس نظروں سے دیکھ رہے تھے- اب دنیا کے بہترین چاکلیٹ، ٹافیاں، بسکٹوں سے بھرے ڈبے سائیڈ پر پڑے ھمارا منہ چڑھا رھے تھے- اور دل و دماغ پر دیسی کھانے سوار تھے- ان تین دنوں میں اندازہ ہوا کہ مغربی اور مشرقی تہذیبوں کے فرق میں زبان کا چسکا اولین ہے-
‏دیسی کھانے کی محبت میں رات کو سویا بھی نہیں گیا- صبح ھوتے ہی سائینٹفیک طریقے پر بنے ۱۲۵۰ کلو کیلوریز (پروٹین ، فیٹس اور کابوھائیڈریٹس) کا ایک اور ڈبہ جب دینے آئے تو آنکھیں مود لیں کہ آگے نکل جائے- لیکن بات نہیں بنی- ڈبہ پکڑنا پڑا لیکن کھولنے کی ھمت نہ ہوئی-
‏ایک یو نائٹیڈ نیشن کی بلڈنگ وہ ھے جو تصویروں میں نظر آتی ہے- دوسرے یو نائیٹڈ نیشن کے دفاترافریقہ کے جنگلوں میں ہیں جہاں یو این کے جھنڈے تلے افواج امن مشن میں حصہ لیتی ہیں- سیرالیون میں جب امن مشن شروع ھوا تو پہلا دستہ پاکستان کا تھا- ابھی خانہ جنگی جاری تھی جب پاکستانی دستہ فری ٹاؤن کے لنگی ائیر پورٹ پر لینڈ کر گیا- پاکستانی دستون نے فری ٹاؤن سے آگے کوئیڈو، کیلاھون ، دارو تین مختلف جگہوں پر تعینات ھونا تھا-
‏ڈبوں میں چاکلیٹ اور بسکٹوں والے کھانے ساتھ تین دن کیسے گزرے خدا جانتا ہے- کیمپ سے باہر جا نہیں سکتے تھے اور کیمپ کے اندر صرف ready made کھانے کے ڈبے تھے- ان تین دن اور راتوں میں ہر اس پاکستانی ڈش کا خواب دیکھا جو بچپن سے تب تک کھا چکے تھے- پھر اچانک تیسرے دن سہ پہر کے قریب خبر آئی کہ ہمارے سامان سے لدا جہاز فری ٹاؤن ھاربر پر لنگر انداز ہو گیا ہے-
‏بھاگم بھاگ ایک ٹیم فری ٹاؤں ھاربر پہنچی- سامان میں سے دال چاول کی چند بوریاں اور کچھ پیاز مصالحے نکالے- غالبارات نو دس بجے کا وقت ہو گا جب ٹیم کیمپ میں واپس پہنچی-
‏خدا خدا کر کے کھانا پکنا شروع ہوا اورپیاز اور دیسی مصالحے کی خوشبو پورے کیمپ میں پھیل گئی- مت پوچھیں بھوک کی اشتہاء کدھر نکل گئی- رات بارہ بجے کے لگ بھگ جب دال چاول سامنے آئے ، اور پہلہ لقمہ زبان سے نیچے اترا تو ذائقہ، خوشی،دلی اطمینان بیان سے باہر ہے- اتنا مزیدار کھانا زندگی بھر نہیں کھایا- بعد میں سنا کہ جلدی میں دال تھوڑی کچی رہ گئی تھی- بحرحال ہمیں ایسا کچھ محسوس نہیں ہوا-پاکستان کا تو نعم البدن ہے ہی نہیں لیکن پاکستانی کھانوں کا بھی کوئی نعم البدل نہیں- ⁦‪#UN‬⁩
‏⁦‪#SierraLeone