الیکشن اپ ڈیٹ – ۱۱ نومبر ۲۰۲۳
جڑواں شہروں میں موسم سرد- الیکشن کمپین کو ھلکی آنچ پر رکھ دیا گیا-
گو کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ھے لیکن اکا دوکا خدشات کا اظہار ابھی بھی ھو رھا ھے-خورشید شاہ کا کہنا ھے کہ الیکشن میں تاخیر ملک کے لئے نقصان دہ ھو گی- کائرہ کہتے ہیں الیکشن تاخیر سے ھونے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی- سو پیپلز پارٹی میں کم از کم الیکشن ھونے یا نہ ھونے میں کوئی ابہام نہیں – کائرہ مزید کہتے ہیں الائنس کروانا دھاندلی کے ذمرے میں آتا ھے – ان کا زور الائنس ” کروانے” پر ھے- الائنس کو وہ اتنا اھم نہیں سمجھتے- پیپلز پارٹی اور نون لیگ بظاھر ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑتی نظر آ رھی ہیں – عرفان صدیقی کہتے ہیں پی پی سے تصادم نہیں چاھتے-بلاول کہتے ہیں کنگز پارٹی کو ھرا دیں گے- غالبا اشارہ نون کی طرف ھے- بلاول ، کائرہ اور خورشید شاہ کے بیانات سے ناراضگی کا پہلو عیاں ھوتا ھے- نون معاملات کو ھلکا لے رھی ھے-
صدر پاکستان سب کے لئے لیول پلئنگ فیلڈ کی بات کر رھے ہیں – الیکشن کمیشن کا خیال ھے کہ صدر کی طرف سے اس طرح کے بیانات آئین کی خلاف ورزی ھے- صدر ملکت اور الیکشن کمیشن میں پچھلے چند ماہ سے مکمل ھم آھنگی دیکھنے کو مل رھی ھے- سیاسی پارٹیوں کی توجہ ووٹروں سے زیادہ، سیاسی اتحاد پر ھے- ووٹر آج ورلڈ کپ سے فارغ ھو کر الیکشن کی طرف متوجہ ھونگے- جہانگیر ترین اس سال گنا مہنگے داموں خریدیں گے- وجہ صاف ظاھر ھے ، عوام کے لئے دل میں درد
۸ فروری تک گرمی شروع ھو چکی ھو گی- لیکن درمیان میں تقریبا ساٹھ دن بنتے ہیں –
اس دوران پاکستان کا مجموعی قرضہ 67000 ارب روپے تک پہنچ چکا ھے-آئی ایم ایف ھلکی ھلکی ٹکور جاری رکھے ھوئے ھے- اب سیلز ٹیکس کا مشورہ دیا گیا ھے-