وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

کیا اس الیکشن ووٹنگ پیٹرن تبدیل ھو گا؟

ایک تجزیہ ھمارے یہاں رواج ھے کہ نسل در نسل سیاسی وابستگی چلتی ھے- پیو ریسرچ کے مطابق امریکہ کے صدارتی الیکشن میں ووٹر کی پارٹی وابستگی تبدیل ہوتی رھتی ھے- بھارت میں پارٹی وابستگی بہت مضبوط ھے-
پاکستان میں جماعت اسلامی ، مسلم لیگ ، پیپلز پارٹی کے ووٹر کی وابستگی تبدیل ھونے کے دس فیصد سے بھی کم چانس ہیں- پی ٹی آئی کی اپریل ۲۰۲۲ اور نومبر ۲۰۲۳ کی مقبولیت میں بہت فرق آ چکا ھے- عمران خان کی گرفتاری اور دوسری بڑی قیادت کے پارٹی چھوڑنے کی وجہ سے ووٹر کشمکش کا شکار ہے –
۲۰۰۲ میں نواز شریف ملک سے باھر تھے ۴۱% ٹرن آؤٹ تھا- پی ایم ایل ( کیو) کو ٹوٹل ووٹ کا ۲۵% ملا- نون لیگ کو صرف ۱۹ سیٹیں ملیں-
۲۰۰۸ میں ٹرن آؤٹ ۴۳% تھا- پیپلز پارٹی نے ۹۱ سیٹیں جبکہ مسلم لیگ نے ۶۹ سیٹیں جیتیں –
۲۰۱۳ الیکشن میں ۵۵% ٹرن آؤٹ تھا-نون لیگ کو ۱۴ملین، پی ٹی آئی کو آٹھ ملین اور پیپلزپارٹی کو سات ملین ووٹ ملے-
موجودہ الیکشن میں ووٹنگ پیٹرن کی تبدیلی کے امکانات کم ہیں – کیونکہ برادری، تعلق داری، مذھبی رجحان ووٹنگ پیٹرن کی بنیاد بنتے ہیں-