Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

معیشیت میں بہتری کے مثبت اشارے

ایکسپریس ٹرائیبیون کی رپورٹ کے مطابق، مہنگائی میں ۳% کمی، درآمدی انتظام کی وجہ سے تجارتی خسارہ رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں 35 فیصد کم ہو کر 7.4 بلین ڈالر تک آ گیا-
ڈالر کی روپے کے مقابلے میں قیمت میں ریکارڈ کمی اور ٹیکس، بجلی چوری اور سمگلنگ کے خلاف کاروائی سے بھی معیشیت بہتری کی طرف گامزن
یاد رھے کہ
‏IPsos عالمی ادارہ، اس کی رپورٹ کے پاکستان میں غیر قانونی تجارت سے مجموعی جی ڈی پی کا ۴۰% اور ٹیکس چوری کی مد میں ۶% نقصان ہوتا ھے- چائے، تمباکو، ٹایئر، گاڑیوں کے تیل، ادویات اور ریئل سٹیٹ میں سالانہ ۹۵۶ارب نقصان ہوتا ھے-
امیر طبقے کی ٹیکس چوری پاکستان کی معیشیت کے لئے زہر قاتل ثابت ہوا ہے-
شبر زیدی کے مطابق پاکستان میں ریٹیلر اور آڑھتی ملکی معیشت کے تقریباً 40 فیصد کے مالک ہیں اور ان پر ٹیکس نہ ہونے کے برابر ہے-یہ اسمگل اشیا بیچتے ہیں، ان اشیا کو بیچ رہے ہیں جن پر ٹیکس نہیں ہے، یہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا بیچ رہے ہیں، کراچی میں کئی چیزیں اسمگل شدہ ہیں، یہ کسی قسم کی دستاویزی شکل میں جانے کو تیار ہی نہیں ہیں۔ کراچی میں کلفٹن کے علاقے میں ایک مارکیٹ میں سلک کا کپڑا ملتا ہے، پاکستان میں سلک کا سارا کپڑا اسمگل شدہ ہے-
پاکستان میں دوسرا بڑا ٹیکس چور مافیا بڑے کسان ہیں۔ اور یہ تمام سیاسی لوگ ہیں ان کا سیاسی اثر و رسوخ انہیں ٹیکس نہ دینے سے بچاتا ہے۔
پاکستان میں تیسرا بڑا ٹیکس چور طبقہ اسمگلرز کا ہے۔ بارڈر سے لے کر سکھر تک تمام افراد اسی پیشے سے منسلک ہیں۔
پاکستان میں سالانہ ساڑھے چار ٹن سونے کی کھپت ہے جو مارکیٹ میں نیا آتا ہے، ایک تولہ بھی امپورٹ نہیں ھوتا- ریٹیلرز میں سب سے کم ٹیکس جیولرز سے آ رہا ہے۔
قبائلی علاقوں میں اسٹیل ری رولنگ کی ملوں پر نہ بجلی کا بل اور ٹیکس سمیت کچھ بھی نہیں دیتے اور جمرود کے ساتھ وہاں فیکٹریاں لگی ہوئی ہیں، یہ وہاں سریا بنا کر پاکستان میں بیچتے ہیں، یہ اگر سریا وہیں بیچیں تو اس کی اجازت ہے لیکن پاکستان میں بیچنے پر ان پر ٹیکس لگتا ہے جو وہ ادا نہیں کرتے۔
اسی طرح تقریبا ۹۰۰ ارب روپے کی سالانہ بجلی چوری ھوتی ھے-