چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا پاکستان منرل سمٹ سے خطاب

پاکستان منرل سمٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے قیام کو یقینی بنایا، حال ہی میں قائم کی گئی سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کا قیام تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے، انہوں نے زور دیا کہ ذرا اپنے ملک پر نظر تو ڈالیں ، برف پوش پہاڑوں سے لے کر صحرائوں کی وسعت تک ، ساحلی پٹی سے میدانی علاقوں تک۔ اس سر زمین میں کیا کچھ نہیں ہے، سورہ رحمان میں اللہ رب العزت نے فرمایاہے کہ “اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،” آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر ہمارا یہ مشترکہ عزم رہا تو پھر آسمان کی بلندیاں ہماری حد اور اسکی وسعتیں ہماری منتظر ہیں، آرمی چیف نے قرانی حوالہ دے کر واضح کیا کہ اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو خود اپنی مدد آپ کرتے ہیں، آرمی چیف نے بیرک گولڈ کے سی ای او اور پریذیڈنٹ مارک برسٹو اور سعودی مائننگ منسٹر انجینئیر خالد بن صالح المدیفر اور دیگر سرمایہ کاروں کا شکریہ ادا کیا، آرمی چیف نے علامہ اقبال کا شعر بھی پڑھا :
تیرے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خُودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبث ہے شکوہِ تقدیرِ یزداں
تو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں، ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے، ہماری سرزمین بہت سے معدنیات سے مزین ہے اور اس صلاحیت کو مکمل طریقے سے استعمال میں لانے کے لیے ہم نے بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان میں چھپے خزانوں کی دریافت میں اپنا کردار ادا کریں، آرمی چیف نے روشنی ڈالی کہ پاکستان کا پہلا منرل سمٹ پاکستان میں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں آسان کاروبار کے نئے اصول وضع کرتا ہے ، ہم ایسے سرمایہ کار دوست نظام کو یقینی بنائیں گے جس میں آسان شرائط اور غیر ضروری التواء سے بچا سکے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں موجود کان کنی کے وسیع تر مواقع ہیں جو کہ مشترکہ کاوشوں سے عمل پذیر لائے جائیں گے، آرمی چیف نے امید کے دامن کو تھامے رکھنے اور اللہ رب العزت پر یقین و ایمان رکھنے پر زور دیا اور قران کریم کے سورہِ بقرہ کی آیت ۱۵۵ اور ۱۵۶ کی تلاوت کی جس کا ترجمہ ہے :
“اور ہم ضرور تمہیں خوف اور بھوک اور جان و مال و ثمرات سے آزمائیں گے ۔ اُن پر جب کوئی مصیبت پڑتی ہے تو کہتے ہیں ؛ بے شک ہم اللہ کی طرف سے ہیں اور ہمیں اُسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے”

You might also like