‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

امریکا جیسے 2 ممالک جتنا بڑا سمندری پودوں کا ڈھیر خلا سے بھی نظر آنے لگ

5 ہزار میل تک پھیلے ہوئے سمندری پودوں یا کائی کا بہت بڑا ڈھیر امریکی ریاست فلوریڈا اور میکسیکو کی جناب بڑھ رہا ہے۔

اس ڈھیر کو گریٹ اٹلانٹک Sargassum بیلٹ کا نام دیا گیا ہے جس کا رنگ بھورا ہے اور یہ مغربی افریقا کے ساحل سے خلیج میکسیکو تک پھیلا ہوا ہے۔

درحقیقت اس کا حجم امریکا جیسے 2 ممالک جتنے بڑا ہے اور وزن 2 کروڑ ٹن ہے۔

یہ ڈھیر خلا سے بھی صاف نظر آ رہا ہے اور ماہرین کے مطابق اس کا حجم جولائی تک مزید بڑھے گا۔

اس سے سمندری ماحولیات پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، یہ تو ابھی واضح نہیں مگر سائنسدان اس حوالے سے فکر مند ہیں۔

یہ واضح رہے کہ عموماً اس طرح کے سمندری پودے بے ضرر ہوتے ہیں اور ان سے سمندری حیات کو فائدہ ہی ہوتا ہے۔

مگر جو ڈھیر امریکی ساحلوں کی جانب بڑھ رہا ہے، وہ ساحلوں کے ساتھ ساتھ سمندری کرنٹ کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔