وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

ولیم اور کیٹ کی 2 سال بعد بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں شرکت،تصاویروائرل

برطانوی شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن نے 2 سال بعد برٹش اکیڈمی فلم ایوارڈز ( بافٹا) کی تقریب میں شرکت کی ہے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، شاہی جوڑے نے کورونا وبا کے بعد 2 سال بعد اور بطور پرنس اور پرنسز آف ویلز پہلی بار لندن کے رائل فیسٹیول ہال میں منعقدہ ایوارڈز کی اس تقریب میں شرکت کی۔ شاہی جوڑے نےکورونا وبا کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر لگنے والے لاک ڈاؤن سے قبل آخری بار 2019ء میں بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ کیٹ مڈلٹن اس تقریب میں نامور فیشن برانڈ الیگزینڈر میک کوئین کے سفید رنگ کے لباس کے ساتھ سیاہ رنگ کے لمبے دستانے اور زارا کی سنہری بالیاں پہنے بہت خوبصورت نظر آرہی تھیں جبکہ شہزادہ ولیم سیاہ رنگ کا کوٹ سوٹ پہنے بہت ہی دلکش لگ رہے تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کیٹ مڈلٹن نے تقریب میں شرکت کے لیے کچھ تبدیلیاں کرنے کے بعد وہی لباس دوبارہ پہنا جوکہ اُنہوں نے 2019ء کے ایوارڈز کی تقریب میں پہنا تھا۔پرنس آف ویلز، شہزادہ ولیم نے جوکہ 2010ء سے بافٹا کے صدر ہیں، گزشتہ سال ذاتی طور پر ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کرنے کے بجائے ایک انوکھا ویڈیو پیغام دیا تھا اور شرکاء کو بتایا کہ وہ کچھ مجبوریوں کی وجہ سے تقریب میں شریک نہیں ہو سکے۔

You might also like