چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

علامہ اقبال خصوصی اقتصادی زون میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری، کام تیزی سے جاری: عاصم سلیم باجوہ

17مئی: چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ملک بھرمیں4 خصوصی اقتصادی رونز پر مستعدی سے کام جاری ہے، ان زونز کے قیام سے باالواسطہ تقریباً475,000اور بلاواسطہ 10 لاکھ روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جبکہ ملکی برآمدات میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہو گا۔

وفاقی حکومت نے اس زون کو تین مرحلوں میں تقسیم کر رکھا ہے جس کے تحت 210 میگاواٹ بجلی تین مرحلوں میں حکومت فراہم کرے گی۔ اس زون کے لئے حکومت نے 1203 ملین روپے گیس کی مد میں رکھے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 247 ایکڑ، دوسرے مرحلہ میں 355 ایکڑ اور تیسرے مرحلے میں 399 ایکڑ زمین ڈویلپ کی جائے گی۔ اس زون میں 80 فیصد مقامی لوگوں روز گار فراہم کیا جائے گا، ر شکئی خصوصی اقتصادی زون ایئرپورٹ، ڈرائی پورٹ ، ریلوے اسٹیشن ، موٹر وے اور شاہراہوں کے توسط سے پاکستان کے تمام صوبوں سے منسلک ہے۔ یہ زون کے پی کے پانچ بڑے اضلاع نوشہرہ ، مردان اور صوابی ، چارسدہ اور پشاور کے سنگم پر واقع ہے۔ منسلک اضلاع میں ذرخیز زمین ہے ، جو مختلف قسم کی نقد آ ور فصلوں اور سبزیوں کے اگانے کے لئے موزوں ہے.

ر شکئی خصوصی اقتصادی زون میں 400 سے زائد صنعتیں شامل ہوں گی جن میں گارمنٹس اور ٹیکسٹائل کی مصنوعات ، گھریلو سازوسامان ، عام تجارتی سامان، الیکٹرانکس اور بجلی کے آلات، آٹوموبائل اور مکینیکل سامان شامل ہیں۔ اس صنعتی بستی سے ایئرپورٹ کا فاصلہ 65کلومیٹر، ڈرائی پورٹ 65 کلومیٹر، ریلوے سٹیشن 25کلومیٹر، سٹی سینٹر15 کلومیٹر، ہائیوے 5کلومیٹر اورموٹروے بالکل متصل ہے.

You might also like