چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

آنکھوں کی بینائی کے متاثرین کا علاج مفت کرنے کا علان : نگراں وزیرِ صحت۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایمرجنسی انجیکشن نہیں ہے، یہ ملٹی نیشنل کمپنی کا بنایا ہوا ہے، جس پر پابندی لگائی گئی ہے۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ یہ انجیکشن ڈریپ سے رجسٹرڈ ہے جو کینسر کے لیے استعمال ہوتا ہے، ریسرچ کے مطابق شوگر کے مریض کو یہ انجیکشن کم مقدار میں لگایا جائے تو اس کی بینائی جانے سے بچ جاتی ہے۔

انہوں نے انجیکشن سے متعلق معلومات شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ 28 ہزار کا انجیکشن ہے اس سے 70 سے 80 وائلیں بنتی ہیں، انجیکشن کا ایک وائل 1200 سے 1500 میں بیچا جاتا ہے جس سے ان کو 1 لاکھ روپے تک بچتے ہیں، جس کمپنی کا یہ انجیکشن ہے وہ رجسٹرڈ ہے