‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

سجرمنی

سجرمنی کا قصبہ ہیرینجن نمک کے ایک بڑے پہاڑ نما ڈھیر سے معروف ہے- یہ نمک جسے عمومی طور پر ٹیبل سالٹ بھی کہتے ہیں کا اتنا بڑا ذخیرہ ہے کہ اب یہ علاقہ مونٹی کالی کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ دنیا میں مصنوعی نمک کا سب سے بڑا پہاڑ ہے۔ یہ متعدد قسم کی کھاد، سنتھیٹک ربڑ اور دواؤں کی تیاری میں بھی استعمال ہورہا ہے۔جس کی وجہ سے گزشتہ چند عشروں میں پوٹاش کو نکالنے کا عمل کافی زیادہ ہوا۔ پوٹاش کے ساتھ ایک مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ اس کی کان کنی سے سوڈیم کلورائیڈ بطور بائی پراڈکٹ پیدا ہوتا ہے، تو اس کی وجہ سے اس کو اسٹور کرنے کے لیے جگہ کی ضروت پڑتی ہے۔یہاں پر مائننگ کرنے والی کمپنی نے اس کا حل یہ نکالا کہ اسے یہاں سے چند میل دور واقع قصبےہیرینجن میں جمع کرنا شروع کیا۔اس طرح کئی سالوں تک یہ عمل جاری رہنے سے اب یہاں نمک کا بڑا پہاڑ کھڑا ہوگیا ہے اور مقامی لوگ اسے مانٹی کالی یا کالی منجارو کہتے ہیں جو کہ جرمن زبان میں پوٹاش کے لیے استعمال ہوتا ہے۔