Leading From the Front


فرانس کی صورتحال نے ریاستوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے-موجودہ دور میں ریاست کا دفاع ایک پیچیدہ اور حساس مسئلہ بن چکاہے- پیچیدہ اس لئے کہ سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ، سیاسی اور معاشی استحکام ، معاشرتی سلیقہ شعاری، موسمیاتی تبدیلیوں اور پروپیگنڈا کے خلاف اقدامات بھی دفاعی ضروریات میں شامل ہو چکے ہیں- یہ تمام فرائض ایک مربوط نظام کے تحت ہی سر انجام دیئے جا سکتے ہیں -حساس اس لئے کہ ایک چھوٹا سا واقعہ پورے ملک کو آگ کی لپیٹ میں دھکیل سکتا ہے- اور ضروری اس لئے کہ ریاست کا دفاع پہلی تر جیح ہے- اگر ریاست ہی نہیں بچے گی تو شہری کدھر جائیں گے- اس لئے ریاست کا دفاع قوم اور فوج مشترکہ ہے-
پاکستان کی فوجی قیادت، آفیسرز اور جوان بہترین تربیت یافتہ ہیں – فوج کا ایک علیحدہ طرز زندگی ہے- اس میں ذمہ داریاں ادا کرنے والے افراد کی تربیت عام حالات سے ھٹ کر ھوتی ہے- وقت کی پابندی، ہر کام اپنی ترجیح پر، صفائی، کھانے پینے کی عادات، میڈیکل وغیرہ- ہر چیز عام ہے کچھ بھی خاص نہیں بس، طریقہ الگ ہے اور سلیقے سے کرتے ہیں-پاکستان بننے سے پہلے بھی اور پاکستان کے معرض وجودمیں آنے کے بعد بھی اس خطے نے جوانمردی سے دشمن سے لڑنے کی روایت کو برقرار رکھا ہے اور پاک فوج ان روایات کی امیں ہے- فوج کی مجموعی قابلیت کا انحصار عسکری قیادت کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں ، بروقت فیصلہ کرنے کی استطاعت، افیسرز اور جوانوں کی تربیت، نظم وضبط اور مورال پر ھوتا ہے-پاک فوج ان صلاحیتوں سے مالا مال ہے اور اس بات کا اعتراف اقوام عالم بھی کر چکی ہے-
دھشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج فاتح بن کر ابھری ہے- امریکہ اور اتحادی افواج اس جنگ میں خاطر زخواہ کامیابیاںحاصل نہ کر سکے- اور اس ناکامی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اتحادی افواج چوں چوں کا مربہ تھا- پاکستانی فوج ایک لڑی میں پروئے موتیوں کی طرح ہے- regimentation پاک فوج کی ایک اعلی روایت ہے- سپاہی اور افسر ایک دوسرے پر جان چھڑکتے ہیں – اور یہی خاصیت فوج کو بند مٹھی کی طرح یکجا رکھتی ہے- پوری رجمنٹ کادل ایک ساتھ دھڑکتا ہے- پاک فوج کی سب سے بڑی خوبی لیڈرشب کوالٹی ہے- ہر سطح پر جونیئر اور سینئر کمانڈر نہ صرف اپریشن میں آگے ھوتے ہیں بلکہ سپاہ کی راہنمائی کرتے ہیں – دنیا کی واحد فوج ہے جس میں لیفٹینٹ جنرل اور میجر جنرل اگلے علاقوں میں فرائض انجام دیتے ہوئے شہد ہوئے -لیفٹینٹ جنرل سرفراز شہید، میجر جنرل ثناللہ شہید، میجر جنرل جاوید سلطان شہید اور بہت سے دوسرے سینئر آفیسرز- پاک فوج کے آفیسرز کی شہادت کی نسبت دوسرے رینک کے حوالے سے دنیا میں سب سے زیادہ ہے- leading from the front
یونٹ اور کامریڈ شپ کا اس سے اعلی معیار شاید ہی دیکھنے کو مل- اس کامریڈ شپ، اتحاد کو توڑنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی-
جنرل عاصم منیر، موجودہ چیف آف آرمی سٹاف جمہوری روایات کی قدر کرنے والے سپہ سالار ہیں- جو لوگ انہیں قریب سے جانتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ بہت سوچ وبیچار کرنے والے کمانڈر ہیں ، ہمیشہ پیشہ وارانہ مقاصد کو ترجیح دیتے ہیں – چند دن قبل وزیر اعظم نے کیبنٹ کے اجلاس میں پاکستان کو معیشیت کے بحران سے نکالنے کے لئے ان کو کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا-بحثیت ڈی جی آئی ایس آئی بھی انہوں نے ُاس وقت کی حکومت کو معاشی بحران سے نکالنے کے لئے بہت محنت کی تھی اور بڑی حد تک دوست ممالک سے امداد لینے میں کامیاب بھی ہو ئے تھے-
وہ نجی زندگی میں انتہائی ملنسار لیکن پیشہ وارانہ امور میں ایک مختلف انسان ہیں -مکمل طور پر پیشہ وارانہ سپاھی- انتہائی اعلی عسکری کیئرئر کے حامل عاصم منیر اکیڈمی سے اعزاری شمشیر لے کر فوج میں شامل ہوئے اور بعد میں بھی تربیت اور اپریشنل کاموں میں اسی نمایاں حیثیت کامیابیاں حاصل کیں- ان کے کورس میٹ احترام اور پیار سے انہیں ” شاہ جی” کہتے ہیں-
آرمی چیف بننے کے بعد ان کے تمام فیصلے بالکل اسی طرح ہیں جیسی ان کی شخصیت ہے- ناپ تول کر صیح فیصلہ- نہ کم نہ زیادہ-
جنرل عاصم منیر بہت اچھے سامع ہیں – سب کی سنتے ہیں ، لیکن فیصلہ خود سے کرتے ہیں –
پچھلے چھ ماہ میں جس طرح اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کی ہیں ، بے مثال ہے- مکمل پیشہ ور، نہ سیاست سے مطلب نہ کوئی لالچ – پاکستانی سیاست کی خوبی یہ ہے کہ یہ فوج کو خواہ مخواہ سیاست میں گھسیٹ لیتی ہے اور یہی بڑا مسئلہ ہے-موجودہ آرمی چیف، پاک فوج کو نئے سرے سے پیشہ وارانہ مقام دلوانے کی کوشش میں مگن ہیں – انٹر نیٹ کے اس دور میں بہت سے چیلنجز درپیش ہیں ، خاص کر پراپیگنڈا- کچھ سیاسی حلقے ملکی دفاعی ضروریات کو پس پشت ڈال کر فوج کے خلاف پراپیگنڈا میں مصروف ہیں- حکومت نے ایسے افراد کے گرد کاروائی کر کے گھیرا تنگ کیا ہے- بے جا تنقید اور پراپیگنڈا میں کمی واقع ہوئی ہے- لیکن متعلقہ حلقوں کو اجتناب برتنا چاھیے-
جنرل عاصم منیر ،ملک اور فوج کے لئے پہلے چھ ماہ میں جو کچھ کر چکےہیں وہ قابل تعریف ہے- دھشت گردوں کے خلاف قبائلی اضلاع اور بلوچستان میں بھر پور اپریشن کئے جا رہے ہیں- معیشت اور خارجہ امور میں بہتری نظر آ رھی ہے -آگے بھی امید ہے بہتر ہی ھو گا-