fall guy

 fall  guy  کو scapegoat بھی کہتے ہیں- کیونکہ گائے، بکری سے بڑی ہے، لہذا اس کہانی کے لئے ہم fall guy کو ہی عزّت بخشیں گے- 

امریکہ نے ویت نام کی جنگ کے بعد  یہ سبق سیکھا کہ بڑی جنگ لڑنے سے پہلے fall guy کا انتخاب پہلے سے کر رکھنا چاہیے- 

جو بائیڈن ،امریکی Supremacy کا شاید fall guy ثابت ہو- ٹرمپ کا انتخاب vertex پر ٹکے رھنے کے لئے ہے-

Hierarchy کی ایجاد بھی نظریہ ضرورت تھی   تاکہ  fall guy ڈھونڈنے میں آسانی رہے-اپنی ناکامی کا الزام دوسروں پر لگانے سے بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے –  

امریکہ نے دھشت گردی کی جنگ میں پاکستان کو شروع دن سے ساتھ رکھا تاکہ اپنی ناکامیوں کو ساتھ ساتھ ہی کلیئر کرتے جائیں – ساری کوتاہیاں ساتھ ساتھ ہی پاکستان پر ڈال کر  میڈیا کو بتاتے رہے کہ ” یہی ھے”- باقی کام امریکی، افغانی اور بھارتی میڈیا خود کر لیتا تھا-

وہ تو ہماری خوش قسمتی کہ ایراق ، شام، لیبیا ہم سے دور تھے- 

روس دنیا کا واحد ملک ہے جسے fall guy  کی ضرورت نہیں پڑتی- سب کچھ اپنے زور بازو پر کرتے ہیں- یورپ اور ایشیا کے سنگم پر ایسا پڑاؤ ڈالا ہوا ہے کہ کوئی چیز ادھر سے اُدھر بغیر نظروں میں آئے جا ہی نہیں سکتی- عالمی جنگیں ، انقلاب، تیل، تجارت، اسلحہ سازی سب کچھ کھیل لیتے ہیں- دنیا کا بہترین ادب روس میں لکھا گیا- 

ہماری حکومتیں عین اس وقت جب اقتدار سے رخصت ہو رہے ہوتے ہیں ایک fall guy کا انتخاب کر چھوڑتی ہیں  تاکہ اگلا الیکشن آرام سے لڑ سکیں- 

بھارت نے اندرونی  مسائل پر پردہ داری کے لئے اپنی عوام کو پاکستان کے پیچھے لگا رھا ہے- 

 دخل اندازی ہمارا  قومی کھیل بن چکا ہے- ہم  اپنے کام پر کم اور دوسروں کے کام پر زیادہ توجہ دیتے ہیں- اگر پکڑے جائیں تو fall guy ھے ناں- 

پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی تو سٹریٹجی ہی fall guy کے انتخاب سے شروع ہوتی ہے- 

گھر میں تو fall guy آپ کو پتا ہی ہے کہ کون ہوتا ہے- نکاح کی definition ہی fall guy ہے-

کسی بھی ادارے میں یونین کا یہی کام ہے کہ fall guy کو پیدا کرنا، اس کا استعفی مانگنا اور معاملے کو نمٹانا- یونین کا سادہ الفاظ میں یہی مطلب ہے کہ ان لوگوں کو کام نہیں آتا، یہ صرف تنخواہ اور مراعات لیں گے-

آئی ٹی ( IT) کی دنیا میں وائرس کو fall guy قرار دے رکھا ہے-

 مکینک، ریستورانوں ، فیکٹریوں میں fall guy  کو  ” چھوٹا” کہتے ہیں- پاکستانی عوام پچھلے  77 سال کی حکومتوں اور ان کے fall guys کی کوتاہیوں کا حساب چکا رہی ہے- 

۰-۰-۰-۰-۰-

ڈاکٹر عتیق الرحمان