نیوزی لینڈ سے امریکا کے لیے اڑان بھرنے والے مسافر جہاز نے 16 گھنٹے بادلوں کی سیر کر کے مسافروں کو منزل پر نہ پہنچایا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایئر نیوزی لینڈ کی فلائٹ این زیڈ 2 کو امریکی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا تاہم معمولی سی آتشزدگی کے بعد بجلی منقطع ہوجانے کے باعث کام میں تعطل کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکا۔رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے اڑنے والے مسافر جہاز کو یو ٹرن لینے کی ہدایت کی گئی جس کے بعد وہ 16 گھنٹے بعد مسافروں کو لے کر اسی ایئر پورٹ پر پہنچ گیا جہاں سے اس نے اڑان بھری تھی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایئر لائن نے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمینل میں آگ لگنے کی وجہ سے پرواز کو واپس مڑنےکا کہا گیا۔ایئر لائن نے مزید کہا کہ دوسرے امریکی ہوائی اڈے پر اترنے سے کاروباری سرگرمیوں میں بہت زیادہ خلل پڑتا۔ایئر نیوزی لینڈ نے اس حوالے سے کہا کہ کسی اور امریکی ایئرپورٹ کی طرف جہاز کو موڑنے کا مطلب یہ ہوتا کہ طیارہ کئی دنوں تک وہیں کھڑا رہتا جس سے متعدد دیگر شیڈول سروسز اور صارفین متاثر ہوتے۔رپورٹس کے مطابق متاثرہ پرواز کے مسافروں کو دیگر پروازوں کے ذریعے روانہ کردیا گیا۔