۲۰۲۴ اور عالمی منظر نامہ : ایک طائرانہ جائزہ

دنیا میں ۲۰۲۴ میں ہو رہے الیکشن کے نتائج عندیہ ہے کہ دائیں بازو کی انتہاء پسند سیاسی جماعتیں اپنی مقبولیت کھورہی ہیں- لیبرل پالیسیز کے حامی سیاسی قائدین کو پزیرائی مل رہی ہے- فرانس کے حالیہ الیکشن کے بعد coalition حکومت بنتی نظر آ رہی ہے- پہلے مرحلے میں انتہائی دائیں بازو کی پارٹی،  دوسرے مرحلے میں پیچھے رہ گئی- یہ عندیہ ہے کہ فرانس کی عوام امن چاہتی ہے- اتحادی حکومت بننے سےصدر کو اپنے اختیارات استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو گا- ایران کے الیکشن میں run off کے بعد مسعود پزیشکیان نے صدارت کا عہدہ سنبھالا ہے- پزیشکیان اصلاح پسند لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں- ان کے مقابلے میں رجعت پسند سعید جلیلی کو شکست ہوئی ہے-مشرق وسطی کی ہر لمحہ بدلتی صورتحال میں ایران کا کردار بہت اہم ہے- پزیشکان کی جیت سے مشرق وسطی میں امن کی راہ ہموار ہو گی 

بھارت میں انتہاء پسند بی جے پی کی مقبولیت میں بہت کمی واقعی ہوئی ہے- اتحادی حکومت اور مضبوط اپوزیشن نریندر مودی کو قابو میں رکھنے میں ممد ثابت ہو گی- بھارت کی دوسرے ممالک میں دخل اندازی اور اندرون ملک انتہاء پسند پالیسیوں نے بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے- پانی کی کمی، بھارت کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہے- بھارتی سینما بھی بحرانی کیفیت سے دو چار ہے-

برطانوی الیکشن میں کنزرویٹو پارٹی کو بری طرح شکست ہوئی ہے- بھارتی نژاد رِشی سناک کنزرویٹو کی سیاست میں آخری کیل ثابت ہوئے ہیں -لیبر پارٹی کی بھاری اکثریت سے برطانیہ ایک stable سیاسی ماحول کی توقع کر رھا ھے- 

پاکستان کے الیکشن میں بھی نون لیگ کی حکومت اقتصادی پالیسیوں کو بہتر کر رھی ہے- ملک بہتری کی طرف گامزن ہے- انتہاء پسند سیاست کی گنجائش کم ہوتی نظر آ رہی ھے- 

امریکہ کے نومبر میں ہونے والے الیکشن عالمی سیاست کا  کا رخ طے کریں گے- روس اور یوکرائن کی جنگ کا نتیجہ،  یورپ کی سیکورٹی اور امریکی طاقت کا امتحان ہے- صدارتی الیکشن میں جیت کے لئے جو بائیڈن خود، یوکرین کی متوقع شکست اور غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں چالیس ھزار عورتوں، بچوں اور مردوں کا بہیمانہ قتل سب سے بڑی روکاوٹ ہے- 

چین اور روس کی اشترکی سیاست امریکہ کے لئے بہت بڑا چیلنج ثابت ہو رہی ھے- شمالی کوریا اور تائیوان فی الحال عالمی سطح کے پردے پر ضرور ہیں لیکن ثانوی کردار میں- افغانستان سے پاکستان کے اندر دہشت گردی اور بجلی کے بڑھتے قرضے پاکستان کے دو بڑے مسئلے ہیں- 

اس وقت دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں اور انرجی کے بحران کا سامنا ہے اور ان دونوں مشکلات سے نمٹنے کے لئے عالمی سطح پر تعاون بہت ضروری ہے- شاید، اس کا احساس دنیا کو ہو چکا ہے اور یہ اسی جانب ایک قدم ہے-  دنیا تبدیلی کی طرف گامزن ہے عالمی طاقت کی جگہ اب بڑی طاقتیں مل کر حالات کو سنبھالیں گی- آنے والے مہینوں اور سالوں میں آرٹیفیشل اینٹیلیجنس اور Biotech بہت بڑا چیلنج ہو گا- 

۰-۰-۰-۰

ڈاکٹر عتیق الرحمان 

World View
Comments (0)
Add Comment