پاکستان میں سیاحت کا بڑھتا رجحان ؛ قسط نمبر-۱

ثناء طارق
۲۰۱۸ اور ۲۰۱۹ میں شمالی علاقہ جات میں سیاح امڈ کر آئے- لیکن پھر کرونا نے دنیا میں تباھی مچائی کو پاکستان میں بھی سیاحت پر پابندی لگا دی گئی-
” ھم بڑی دیر سے پروگرام ترتیب دیئے بیٹھے تھے- بس کرونا نے دو سال ھلنے نھی دیا- ھمارے ایک ھفتے کا پروگرام ھے "، مانسہرہ کے قریب لب سڑک آرام کی غرض سے رکے گوجرانوالہ سے آئے موٹر سائیکلوں سواروں میں سے ایک ، ندیم بٹ نے کہا- ساتھی مظہر کا کہنا تھا کہ "اس سال بہت شدید گرمی ھے – میں خوش ھوں کہ کچھ دنوں کے لئے گرمی سے جان چھوٹے گی”-
پنجاب سے چھوٹے چھوٹے گروپوں میں سیاحت کے لئے ناران اور کاغان آنا ایک روایت بنتی جا رھی- عام طور پر نوجوانوں کی یہ ٹکریاں کسی ایک ادارے یا کسی مشترکہ پیشے سے وابستہ ھوتی ہیں- اور سیر و سیاحت کا پروگرام اسی طرح کی کسی بیٹھک میں بنتا ھے- لاھور -اسلام آباد اور آگے موٹر وے نے سفر کو بہت آسان بنا دیا ھے- اسلام آباد کے بعد پہلا پڑاؤ ایبٹ آباد بنتا ھے- حسن ابدال سے نکلنے والی موٹر وے پر ایبٹ آباد کا راستہ ایک گھنٹے میں طے ھو جاتا ھے- بہت ھی پر لطف سفر ھے- ایبٹ آباد تاریخی شہر ھے- پاکستان کی ملٹری اکیڈمی بھی اسی شہر میں جہاں فوج میں شمیولیت سے پہلے نوجوان افسروں کی تربیت حاصل کرتے ہیں- یہاں سے دو سال کی کامیاب تربیت کے بعد کندن بن کر نکلنے والے پاکستان کے محافظوں کی شان ھی علیحدہ ھوتی ھے-

کھوری – وادی سرن
کھوری – وادی سرن
گتی داس- بابوسر
بڑھتا رجحانپاکستانسیاحتشمالی علاقہ جاتکھوری - وادی سرنگتی داس- بابوسر
Comments (0)
Add Comment