کراچی(کامرس رپورٹر)ٹائرز کے خام مال کی قیمت میں چھ ماہ کے دوران25فیصد اضافہ کے باعث ٹائرز کی قیمتوںمیںبھی اضافہ ہوا ہے۔جنرل ٹائر کے ترجمان کے مطابق ٹائروں کی قیمت پر کئی عوامل اثر انداز ہوئے ہیں جن میں عالمی سطح پر خام مال کی قیمتوں میں اضافہ، کرونا کی وباء کی وجہ سے سپلائی چین میں تعطل، روپے کی قدر میں کمی، بجلی گیس کے نرخوں میں اضافہ شامل ہیں۔ترجمان نے کہا کہ کرونا کی وباء کی وجہ سے جہاں گلوبل سپلائی چین میں تعطل آیا، وہیں شپمنٹس میں بھی تاخیر کے ساتھ کنٹینرز کی قلت کی وجہ سے کنٹینرز کی قیمتوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق روپے کی قدر میں کمی ٹائر کی لاگت بڑھانے کا ایک اہم سبب ہے، یوٹلیٹیز کی بلند قیمت نے بھی انڈسٹری پر اثر ڈالا اور قدرتی گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے انڈسٹری کو توانائی کے لیے مہنگے متبادل ذرائع اختیار کرنا پڑرہے ہیں۔،دوسری جانب حکومت کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ کے لیے 100فیصد پیشگی ادائیگی کی شرط، روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ اور بے یقینی کی صورتحال کی وجہ سے درآمدات میں بھی کمی کا رجحان ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ اسمگل شدہ ٹائرز کے خلاف مہم مقامی سطح پر تیار شدہ ٹائرز کی قیمت بڑھانے کی وجہ ہے، اس طرح کی حکومتی کارروائیاں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کا ذریعہ بنتی ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان میں مینوفیکچرنگ پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔