وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان سے متعلق ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شرکت کی۔ وفاقی وزراء ،انٹیلی جنس حکام اور سینئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔شرکاء نے افغانستان کو انسانی بنیادوں پر ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔اجلاس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور پاک افغان بارڈر صورتحال اور افغانستان کے لئے امدادی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایپکس کمیٹی اجلاس کے شرکاء نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔شرکاء نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے ہر قسم کی مدد کرے گا اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہاء چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہو گا عالمی برادری افغانستان کے کمزور لوگوں کی مدد کرے۔امید ہے کہ دنیا افغانستان سے قطع تعلق کی غلطی نہیں دہرائے گی افغانستان سے لا تعلقی دنیا کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی انسانی بحران سے بچنے کے لیے افغان عوام کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔پاکستان نے پہلے ہی افغانستان کو مالی امداد دینے کا عہد کر رکھا ہے۔افغانستان کو تنہاء چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان نے افغان عوام کی مدد کے لیے پانچ ارب روپے مختص کیے ہیں عالمی برادری بھی مشکل سے دوچار افغان عوام کی مدد کرے۔پاکستان کے راستے افغام عوام کی امداد دینے والے عالمی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اتوار کے روز او آئی سی وزرائے خارجہ کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کررہا ہے اجلاس میں افغان عوام کی مشکلات اور ان کی مدد کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین،وزیر داخلہ شیخ رشید احمد،وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ شوکت ترین،مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف بھی شریک تھے.