راولپنڈی (نیوز ڈیسک )مالی سال 2023ء کے ابتدائی دس ماہ میں چینی، دالوں، آٹے، تیل اور گھی سمیت مختلف اشیاء 118 فیصد تک مہنگی ہو گئی ہیں۔پاکستان ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر تک پاکستان میں مہنگائی کی اوسط شرح 20 فیصد سے زیادہ رہی جبکہ رواں سال فروری، مارچ اور اپریل میں مہنگائی کی اوسط شرح 30 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ جولائی تا اپریل کے دوران 20 کلو آٹے کی قیمت میں 118 فیصد، چاول 67 فیصد، بڑا گوشت 11 فیصد، مٹن 13 فیصد، برائلر 33 فیصد، دودھ 27 فیصد، انڈے 45 فیصد، 5 کلو آئل کی قیمت میں 25 فیصد، دال مونگ کی قیمت 59 فیصد، دال ماش 41 فیصد، جبکہ چینی کی قیمت میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رواں ماہ آئی ایم ایف کی جاری کردہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی کی اوسط شرح 27 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اپریل کے دوران مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد رہی جو کہ 1964ء کے بعد ملک میں ریکارڈ ہونے والی مہنگائی کی سب سے زیادہ شرح ہے۔