لیلۃ القدر رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک نہایت ہی بابرکت رات ہے جسے شب قدر اور برکت والی رات کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ طاق راتوں کی تعداد 5 ہے جن میں سے کوئی بھی رات لیلۃ القدر ہوسکتی ہے اور اس شب کو تلاش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔لیلۃ القدر میں عبادت کا ثواب ہزار راتوں سے بہتر ہوتا ہے،اس رات فرزندان اسلام رات بھر مساجد میں اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہو کر نوافل اور قرآن پاک کی تلاوت و دیگر عبادات میں مصروف رہتے ہیں اور رب العزت سے اپنے گناہوں کی معافی ملکی سلامتی و استحکام کی دعائیں مانگتے ہیں۔رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کے ذوق و شوق کو بام کمال تک پہنچانے کے لئے لیلتہ القدر کو مخفی رکھا گیا، اگرچہ یہ رات عوام الناس کی نظروں سے پوشیدہ ہے تاہم خواص اس رات سے آگاہ ہوجاتے ہیں۔رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کسی بھی طاق رات کو شب قدر ہو سکتی ہے لیکن زیادہ تر رمضان المبارک کی 27 ویں شب کو ہی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شب قدر ہے۔ شب قدر کو آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کیا جاتا ہے۔